شمالی امریکا میں مقیم سکھ کمیونٹی کی بھارتی پنجاب میں فوجی نقل وحرکت٬ افواج کی تعداد میں اضافہ اورپاکستان کے ساتھ کشیدگی کے خلاف اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کے باہر ریلی

جمعرات 13 اکتوبر 2016 12:02

نیویارک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2016ء) شمالی امریکا میں مقیم سکھ کمیونٹی نے بھارتی سرحدی ریاست پنجاب میں فوجی نقل وحمل ٬افواج کی تعداد میں اضافہ اورپاکستان کے ساتھ کشیدگی کے خلاف بدھ کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کے باہر ایک ریلی نکالی۔مظاہرین نے بڑے بڑے پلے کارڈز اوربینرزاٹھا رکھے تھے جن پر’’بھارتی جنگی جنون نامنظور‘‘٬ اور بھارتی مقبوضہ پنجاب کی آزادی کیلئے ریفرنڈم کے حق میں نعرے درج تھے۔

سکھ کمیونٹی کی فلاح وبہبود کی ایک تنظیم سکھ فارجسٹس کے وفد نے اس موقع پر اقوام متحدہ میں یوراگوئے کے مستقل مشن کے سفارت کاروں سے ملاقات کی اورانہیں ایک یادداشت پیش کی جس میں بھارتی پنجاب کو میدان جنگ بننے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

یوراگوئے اس وقت سلامتی کونسل کا رکن ہے اوروہ 2017کے آغاز سے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا۔سکھ کمیونٹی کی جانب سے یادداشت میں کہا گیاہے کہ بھارتی پنجاب میں فوجی بلڈاپ ٬افواج کی تعدا دمیں اضافہ کے اثرات مرتب ہونا شروع ہوچکے ہیں٬ہزاروں کی تعدا دمیں کسانوں کو زمینیں چھوڑنے پر مجبورکردیا گیاہے اوراب یہ لوگ اپنے ہی سرزمین پر مہاجرین کی حیثیت سے رہ رہے ہیں۔

تنظیم کے قانونی مشیر گورپت وانت سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ کشمیر اوربھارتی پنجاب کے لوگ اپنے بنیادی حق حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں٬یہ ایک سیاسی معاملہ ہے اوراسے جنگ کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ ہمارا سلامتی کونسل سے مطالبہ ہے کہ وہ بھارت کو جنگ مسلط کرنے نے روکے اور بین الاقومی قوانین اورضابطوں کے تحت کشمیر اورپنجاب میں رائے شماری کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے۔ریلی میں شمالی امریکا کی سکھ کمیونٹی کی مختلف تنظیموں کے ارکان نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :