پاکستان نے نئی کامیابیاں رقم کی ہیں٬ گزشتہ تین سالوں کے دوران پاکستان کے معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے٬ زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ڈالر سے بڑھ کر 23ارب ڈالر ہوگئے ہیں٬ افراط زر جنوبی ایشیاء میں کم ترین سطح پر ہے٬وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال کی ٹوکیو میںمختلف حکام کے ساتھ گفتگو

منگل 11 اکتوبر 2016 21:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اکتوبر2016ء) وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نے نئی کامیابیاں رقم کی ہیں٬ گزشتہ تین سالوں کے دوران پاکستان کے معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے٬ زرمبادلہ کے ذخائر دس ارب ڈالر سے بڑھ کر 23ارب ڈالر ہوگئے ہیں٬ افراط زر جنوبی ایشیاء میں کم ترین سطح پر ہے٬ٹوکیو میںمختلف حکام کے ساتھ ملاقاتوں اور ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بجٹ خسارہ کو کم کرتے ہوئے جی ڈی پی کے 4.7 فیصد تک لے جانے میں کامیاب ہوگئی ہے٬ عالمی معاشی درجہ بندی کے ادارے بشمول مورگن سٹینلے پاکستان کو دنیا کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ قرار دے رہے ہیں٬ کراچی سٹاک ایکسچینج ایشیاء کی تین بہترین اسٹاک ایکسچینجوں میں شامل ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیداواریت کی بہتری اور پاکستان کی مسابقت کی جدت آمیزی کیلئے بڑے اقدامات کئے۔ وزیر منصوبہ بندی جو ورلڈ مارکیٹنگ سمٹ میں شرکت کیلئے ٹوکیو پہنچے ہیں نے ایشیائی پیداواری تنظیم (اے پی او) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر سانتھی کانوک ٹناپورن٬ جاپان بنک برائے بین الاقوامی تعاون کے گورنر اکیرا کوندو٬ گلوبل ریچ جاپانی کارپوریشنز کے حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔

اے پی او کے سیکرٹری جنرل نے انہیں معاشی ترقی کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کا آغاز ہوچکا ہے جو جنوبی ایشیاء٬ چین اور وسطی ایشیاء کی 3 ارب آبادی پر مشتمل خطہ کی شمال و جنوب اور مشرق و مغرب کے رابطہ کیلئے بڑی صلاحیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کوئی دوطرفہ منصوبہ نہیں بلکہ یہ ایک اجتماعی پراجیکٹ ہے اور یورپی یونین٬ مشرق وسطیٰ٬ امریکہ اور ایشیاء کے بڑے ممالک اس میں شامل ہونے کیلئے دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنے توانائی اور ٹرانسپورٹ کے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے اور جدید بنانے کیلئے بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے سیکیورٹی آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں سے بھی آگاہ کیا۔جاپانی ذرائع ابلاغ کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی موجودہ صورتحال کے متعلق استسفار پر انہوں نے پرامن ہمسائیگی کے لئے وزیراعظم کے وژن سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیاء میں لوگوں کی ترقی کیلئے امن ضروری ہے جس کیلئے تنازعہ کشمیر کے حل کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مظالم سے ہزاروں بے گناہ کشمیری جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداوں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کا وعدہ کیا گیا ہے اور کشمیری عوام کو مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کی طرح حق خودارادیت دیا جانا چاہئے۔

پاکستان کی سیاسی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے پی ٹی آئی کی ایجی ٹیشن کی سیاست پر تنقید کی اور اسے ناپختہ سیاست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی انتخابات اور گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں انتخابات میں پاکستان کے عوام نے پی ٹی آئی کی احتجاجی سیاست کو یکسر مسترد کیا ہے اور ملک کی دیگر بڑی سیاسی جماعتوں نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج کی سولو سیاست کو مسترد کیا ہے۔