تاجر برادری ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ٬حکومتی و جماعتی دونوں سطح پر ان کی بلا امتیاز خدمت کو فرض اولین سمجھتے ہیں٬ عشرہ محرم کے دوران سیکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں ان کا حکومت سے تعاون مثالی ہی

خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ کی تاجروں کے وفد سے گفتگو

منگل 11 اکتوبر 2016 21:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ تاجر برادری ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور ہم حکومتی و جماعتی دونوں سطح پر ان کی بلا امتیاز خدمت کو فرض اولین سمجھتے ہیں عشرہ محرم کے دوران سیکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں ان کا حکومت سے تعاون مثالی اور دینی جذبے کا مظہر ہے جس کا صوبائی حکومت نہ صرف اعتراف کرتی ہے بلکہ ہم سب ان کے تہہ دل سے مشکور ہیں وہ پشاور کی تاجر برادری کے ایک وفد سے باتیں کر رہے تھے جس نے الخدمت تاجران کے صدر عبد القادر صراف کی زیر قیادت ان سے پشاور میں ملاقات کی اور عشرہ محرم کے دوران شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے اور مجالس و محافل کے انعقاد کے سلسلے میں اپنی کوششوں پر روشنی ڈالی جبکہ پشاور کی تاجر برادری کو اپنے بعض مسائل و مشکلات سے بھی آگاہ کیا وفد نے امیر جماعت اسلامی ٹا?ن ون کے امیر و منتظم اجتماع عام اضا خیل سراج الدین قریشی اور نائب امیر خالد گل مہمند بھی شامل تھے تاجر برادی نے درخواست کی کہ عاشورہ محرم کے جلوس سہہ پہر چار بجے شروع ہوتے ہیں مگر انتظامیہ تمام بازار اور مارکیٹیں صبح سویرے بند کر دیتی ہے لہٰذا حکومت تاجروں اور عام شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر جلوس و ذولجناح کے مقررہ اوقات سے چند گھنٹے قبل بازار بند اور راستوں کو سیل کریںوزیر خزانہ نے پشاور کی تاجر برادری کے دینی و ملی جذبے اور فلاحی کردار کو سراہتے ہوئے یقین دلایا کہ ان کے مسائل اعلیٰ سطح اور ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مقررہ اوقات سے پہلے سیکیورٹی انتظامات کا فائدہ نہیں ہو گا انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ ان انتظامات سے عام شہریوں اور تاجر برادری کو بے پناہ تکالیف اور نقصانات کا سامنا ہوتا ہے مگر حکومت عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے بہ امر مجبوری سب کچھ کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ عاشورہ محرم کی سیکیورٹی پر اٹھنے والے بھاری بھرکم اخراجات کے علاوہ صوبہ بھر سے پولیس نفری اور دیگر اہلکاروں کی تعیناتیاں ہوتی ہیں جس کے تمام اخراجات کا بوجھ لا محالہ عوام پر ہی پڑتا ہے اور ہم سب کو اس کا مکمل ادراک ہونا چاہئیے مظفر سید ایڈوکیٹ نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت کے بہتر انتظامات اور پولیس کی کارکردگی میں بہتری آنے کے سبب اگلے سال سے بازار اور مارکیٹیں اور شہر کو سیل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی جس کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو ابھی سے مناسب ہدایات جاری کی جا رہی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ پولیس سمیت ہمارے تمام ادارے اسے چیلنج کے طور پر لیں گے انہوں نے اعتراف کیا کہ جدید دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے زیادہ بہتر طریقے متعارف ہو رہے ہیںاس لئے ہم شہریوں اور تاجروں کو نہ صرف کاروبار اور راستوں کی بندش بلکہ شہریوں کی جامہ تلاشی اور دیگر تکالیف دور کریں گے وزیر خزانہ نے مزید واضح کیا کہ صوبائی حکومت نے وسط ایشیائ کے گیٹ وے اور تجارتی منڈی کے طور پر پشاور کی عظمت رفتہ بحال کرنے کی منصوبہ بندی میں کافی پیش رفت حاصل کی ہے اور محرم کے بعد تاجر برادری سے ملاقاتوں کے دوران نہ صرف انہیں حکومتی منصوبہ بندی اور اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا بلکہ اس ضمن میں ان کی معاونت بھی حاصل کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :