مسلم باغ/قلعہ سیف اللہ ٬پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام تعزیتی اجتماع

منگل 11 اکتوبر 2016 20:44

مسلم باغ/قلعہ سیف اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2016ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام مسلم باغ کے علاقائی دفتر میں 7اکتوبر 1983کے شہدا جمہوریت اسلم اولس یار شہید ٬کاکا محمود شہید ٬رمضان شہید اور دائود شہید کی شہادت کی 33ویں برسی اور 11اکتوبر 1991کے سرباز پشتون شہد اوطن عبدالرحیم کلیوال شہید ٬صابر شاہ شہید ٬باز محمد باز ٬صاحب خان شہید اور حبیب الرحمن شہید کی شہادت کی کی 25ویں برسی کے موقع پر تعزیتی اجتماع کا انعقاد ہوا ۔

اجتماع سے پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ ٬ ضلعی سیکرٹری چیئرمین اللہ نور ٬ مرکزی کمیٹی کے رکن غلام صدیق٬ علاقائی سیکرٹری جمعہ خان ٬ حبیب اللہ ٬شمس اللہ ٬مولوی عبدالمتین اخونداور نقیب اللہ پامیر نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ قلعہ سیف اللہ میں پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں تعزیتی اجتماع سے ضلعی سینئر معاون سیکرٹری سید اکبر کاکڑ ٬ محمد انور ٬ ظریف صاحب اور شمس اللہ رود وال نے خطاب کیا ۔

مقررین نے شہدا کو انکی لازوال تاریخ ساز قربانیوں پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت ٬ پارلیمنٹ کی بالادستی ٬ قومی حقوق کے حصول وقومی برابری کی خاطر 7اکتوبر کے شہدا جمہوریت اور 11اکتوبر کے شہدا وطن نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے قومی نجات کی تحریک کو تقویت پہنچا کر ہم سب کیلئے مشعل راہ بن گئے ۔ مقررین نے کہا کہ سٹیبلشمنٹ وآمرانہ قوتیںپارلیمنٹ اور منتخب اداروں کی حاکمیت واختیارات تسلیم نہیں کررہے ہیں اور واضح طور پر مداخلت جاری ہے اور حقیقی جمہوریت کی راہ میں رکاوٹیں حائل کررہے ہیں اور اب ایک بار پھر سی پیک کے منصوبے کو صرف مشرقی کوریڈور کی حد تک محدود کرنا چارہے ہیں جبکہ مغربی روٹ کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے جس کی پشتونخوامیپ اور پشتونخوا وطن کی تمام پارٹیوں نے شدید مذمت کی ہے اور ہم واضح الفاظ میں اعلان کرتے ہیں کہ ہم اس طرز عمل کو ہر گز تسلیم نہیں کرینگے اور صرف ملک کے ایک صوبے پنجاب کے ساتھ چائنا کی سی پیک کا معاہدہ دراصل نوآبادیاتی قبضے اور وسائل کی لوٹ کھسوٹ کے سوا کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک میں دیگر اقوام بالخصوص پشتون قوم کے مفادات کو اور ترقی کو ملحوظ خاطر رکھ کر مغربی روٹ پر کام کرناہوگا ۔مقررین نے کہا کہ ملک میں پشتونوں کو مختلف مسائل ومشکلات کا سامنا ہے پشتونوں کی جان ومال ٬ ننگ وناموس واملاک پر مسلسل حملے جاری ہے فاٹا (وسطی پشتونخوا) میں لاکھوں پشتونوں کو آئی ڈی پیز بناکر ان کے گھر ٬بازار ٬ جائیداد واملاک اور بڑے بڑے بازاروں کو دہشتگردی کے نام پر بلڈوزکردیئے گئے ۔

اور اب فاٹا کی رہی سہی آئینی وقانونی حیثیت پر بھی وار کیا جارہا ہے ۔جس کی پشتونخوامیپ شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور اس مذموم پالیسی کیخلاف ہے۔ فاٹا کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا اختیار دیا جائے۔ مقررین نے کہا کہ 8اگت سول ہسپتال کا قومی سانحہ ہمارے عوام ہر گز بھول نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کا قصور کیا تھا کہ انہیں اتنی بڑی تعدا د میں شہید وزخمی کیا گیا ۔

اب تو دہشتگردوں نے نہتے مظلوم خواتین کو بھی نشانہ بناکر وحشت وبربریت کی ایسی تاریخ بنا دی جسکی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور شہر کے سیکورٹی کے تمام اختیارات ایف سی سونپے گئے ہیں اس کے باوجود حکومتی شخصیات وصوبائی انتظامی افیسران پر الزامات تراشی کی جاتی ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوامیپ کے ہر کارکن نے پارٹی کو مزید مضبوط وفعال بنانے اور نظریات ومثبت سوچ وعمل کے ساتھ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول اور پشتون قوم کی اتحاد واتفاق اور ترقی کیلئے پشتونخوا ٬ پشتونستان یاافغانیہ کے نام سے ایک متحدہ قومی صوبہ کو بنانا ہوگا ۔

مقررین نے کہا کہ پشتونخوامیپ کے رہنمائوں خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی اور دیگر کارکنوں نے وطن عزیز کے عوام کے حقوق ٬ جمہوریت ٬ پارلیمنٹ کی بالادستی ٬ عدلیہ کی آزادی ٬ امن وترقی اور ہر آمر کیخلاف تاریخ ساز قربانی اور جدوجہد کی ہے ۔ پشتونخوامیپ کی فکری وسیاسی جدوجہد کی راہ میں پارٹی کے اکابرین اور کارکنوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیئے ۔ ان شہدا کی لازوال قربانیوں کے نتیجے میں ملک میں آئین کی بالادستی اور عوامی حقوق کی بحالی ممکن ہوئی ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ان شہدا کی قربانیوں کو راہیگاں نہیں جانے دینگے اور ان کی ارمانوں کی تکمیل کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔