صوبائی وزیر صحت کا صحت مرکز پنگرویو کا اچانک دورہ٬ اکثر عملہ غیر حاضر

صحافیوں کے سوالات پر صوبائی وزیرسیخ پا٬ میں پھائوڑے اٹھا کر اسپتال کی صفائی نہیں کروں گا ٬ صفائی بھی وہ شہری کریں جنہوں نے یہ گند پھیلایا ہے ٬ڈاکٹرسکندرمیندھرو

منگل 11 اکتوبر 2016 20:10

پنگرویو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء)صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر مندھرو نے صحت مرکز پنگرویو کا اچانک دورہ کیادورے کے وقت اکثر عملہ غیر حاضر تھا جبکہ ادویات کا ریکارڈ بھی مکمل نہیں تھا صوبائی وزیر صحت کی جانب سے غیر حاضر ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف کاروائی سے گریز٬صحافیوں کے سوالات پر سیخ پا ہو گئے٬ میں پھائوڑے اٹھا کر اسپتال کی صفائی نہیں کروں گا ٬ صفائی بھی وہ شہری کریں جنہوں نے یہ گند پھیلایا ہے ٬ ایم ایس کو ڈی ڈی او پاور دینا میرے اور آپ کے بس کی بات نہیں٬ سیاسی سوالات کے جواب نہیں دوں گا٬ بے زار لہجے میں میڈیا سے بات چیت٬ صوبائی وزیر کوئی کاروائی کئے بغیر واپس روانہ ہوگئے٬ سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے صوبائی وزیر صحت کے رویئے کے خلاف احتجاج٬ لگتا ہے کہ ڈاکٹر سکندر مندھرو کو زبردستی محکمہ صحت کا قلمدان دیا گیا ہے وہ اگر کچھ نہیں کر سکتے تو کسی اہل شخصیت کے لئے محکمہ خالی کر دیں٬ سیاسی و سماجی حلقوں کا اظہار خیال۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر مندھرو نے اچانک صحت مرکز پنگرویو کا دورہ کیا صوبائی وزیر کے دورے کے وقت اکثر عملہ اور ڈاکٹر غیر حاضر تھے جنہیں صوبائی وزیر کے آنے کی اطلاع ملی تو یہ ملازمین اور ڈاکٹر اسپتال پہنچے ڈاکٹر سکندر مندھرو نے ڈاکٹروں اور عملے کی حاضری چیک کی مگر غیر حاضر عملے کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی صوبائی وزیر صحت نے ادویات کا ریکارڈ طلب کیا مگر یہ ریکارڈ بھی مکمل نہیں تھا انہوں نے مختلف وارڈز کا دورہ کیا جہاں پر گند کچرا پھیلا ہوا تھا جبکہ بستروں کی حالت بھی بہت خراب تھی صوبائی وزیر صحت نے صحت مرکز کے گرد اور احاطے میں جمع سیوریج کے پانی کا بھی نظارہ کیا صوبائی وزیر صحت کے اچانک دورے کی اطلاع ملنے پر جب پریس کلب پنگرویو کے صحافیوں کی ٹیم صحت مرکز پہنچی اور صوبائی وزیر سے اسپتال اور محکمہ صحت کے بارے میں سوالات کر نے شروع کئے تو انہوں نے بے زار اور تلخ لہجے میں جوابات دیئے اسپتال میں پھیلی گندگی کے بارے میں انہوں نے گوہر افشانی کی کہ یہ گندگی پنگرویو کے شہریوں اور مریضوں نے پھیلائی ہے وہی یہ گندگی صاف کریں اور سیوریج کا پانی بھی اخراج کرائیں اس سوال پر کہ آپ محکمہ صحت کے وزیر ہیں اسپتالوں میں صفائی ستھرائی کی صورتحال دیکھنا کیا آپ کی ذمہ داری نہیں تو صوبائی وزیر نے سخت لہجے میں جواب دیا کہ کیا میں پھائوڑے لے کر اسپتال کی صفائی کروں٬ صحت مرکز پنگرویو کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے پاس ڈی ڈی او پاور نہ ہونے اور اس سے پیدا ہونے والی مشکلات کے بارے میں کئے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ ڈی ڈی او پاور دینا میرے اور آپ( صحافیوں) کے بس کی بات نہیں ہے صحت مرکز پینگرویو میں اوپی ڈی کم ہونے کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر صحت نے اسپتال انتظامیہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اوپی ڈی کم نہیں ہے گزشتہ روز بھی ایک سو مریضوں کا چیک اپ کیا گیا ہے اسپتال میں دیگر سہولتوں کے فقدان کے بارے میں جب ان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے صحافیوں کو جھٹکتے ہوئے جواب دیا کہ میں آج اسپتال میں سہولتوں کے فقدان کا جائزہ لینے کے لئے نہیں آیا سہولتوں کی بات چھوڑیں اسپتال عملے کی غیر حاضری کے بارے میں کئے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر سکندر مندھرو نے صحافیوں کے سامنے سفید جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ عملہ موجود ہے اس موقع پر ایک مریض نے بائولے کتوں کے کاٹے کی ویکسین کی عدم دستیابی کی شکائت کی تو صوبائی وزیر نے یہ شکائت سنی ان سنی کر دی اور اس کا کوئی جواب نہیں دیا صحافیوں نے جب ان سے سیاسی صورتحال کے بارے میں سوالات کر نے کی کوشش کی تو صوبائی وزیر نے ان سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا٬ صوبائی وزیر کے اس رویئے پر پنگرویو کی سیاسی و سماجی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ صوبائی وزیر کا یہ رویہ کسی طور پر بھی مناسب نہیں ہے لگتا ہے کہ انہیں محکمہ صحت کا قلمدان زبردستی دیا گیا ہے اگر ڈاکٹر سکندر مندھرو اپنے محکمے سے بے زار ہیں تو وہ یہ محکمہ کسی اہل شخصیت کے لئے خالی کر دیں تاکہ سندھ کے کروڑوں عوام صحت کی مناسب سہولتوں سے محروم نہ ہوں۔