سوات ٬ اصلاحی کمیٹی کانجو کی کوششوں سے دشمنی دوستی میں تبدیل

کمیٹی کی کائوشوں سے پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کو مخالف فریق نے مشروط طور پر معاف کردیا

منگل 11 اکتوبر 2016 19:50

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2016ء) سوات کے علاقے علی گرامہ میں اصلاحی کمیٹی کانجو کی کوششوں سے دشمنی دوستی میں تبدیل ہوگئی ٬کمیٹی کی کائوشوں سے پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کو مخالف فریق نے مشروط طور پر معاف کردیا ٬اس سلسلے میں اصلاحی کمیٹی کے زیر اہتمام ایک جرگہ منعقدہوا جس میں ضلع ناظم سوات محمدعلی شاہ ٬ڈی ایس پی کبل سرکل فاروق جان ٬خان نواب ٬فیروز شاہ ایڈوکیٹ ٬سید افضل شاہ ٬فیاض خان ٬سید انعام الرحمن ٬ملک ریاض احمد ٬تحصیل کونسلر سردارعلی ٬پروفیسر میاں نور نواب ٬رضا ء الدین ایڈوکیٹ ٬عبدالغفور ٬عثمان غنی سمیت علاقہ عمائدین اور فریقین کے عزیز واقارب نے شرکت کی ٬اصلاحی کمیٹی مشران پروفیسر میاں نورنواب ٬سید انعام الرحمن ٬محمد امین نے فریق اول مقتول کے بچوں وقارعلی ٬عدنان ٬مسلم خان ٬اسرار خان اور مخالف فریق اکبرعلی ٬اخترعلی اور انورعلی کے مابین راضی نامہ کیا اور فریقین نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ معاہدے کی پاسداری کا حلف اٹھایا اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر ایک کروڑ روپے ہرجانے کا تحریری معاہدہ کیا گیا ٬اس موقع پر پر قاتل فریق کا گھر مقتول فریق کو دیدیاگیا جبکہ قاتل فریق کا خاندان بھی ملاکنڈ ڈویژن سے باہر علاقے منتقل ہوگا ٬یاد رہے کہ 2011میں ممتاز علی نے معمولی تنازعہ پر فائرنگ کرکے اپنے بھائی مختیار علی کو قتل کردیا تھا جس پر عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم ممتاز علی کو سزائے موت سنائی تھی ٬اصلاحی کمیٹی نے دوسال تک مسلسل کوششیں کرکے فریقین میں راضی نامہ کرلیا ٬اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ صلح اور راضی نامہ سے اللہ تعالیٰ راضی ہوتا ہے اور آج کی اس محفل میں فریقین کے مابین تنازعہ ختم ہونے سے دونوں خاندان تباہی سے بچ گئے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر ہم صبر وتحمل سے کام لیں تو ہماری نئی نسلیں ہر قسم کے تنازعات سے محفوظ رہ سکتی ہیں ٬ مقررین نے اصلاحی کمیٹی کی کائوشوں کو بھی سراہا ۔

متعلقہ عنوان :