مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 95 ویں روز بھی کرفیو٬ بھارتی فوج پر گرینیڈ سے حملہ

مودی مسئلہ کشمیر حل کرنے کی بجائے پاکستان پر الزام تراشیوں میں مصروف ہے٬ رہنما بھارتی انسانی حقوق تنظیم

منگل 11 اکتوبر 2016 18:41

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 95 ویں روز بھی کرفیو کے باعث کشیدگی جاری ہے جب کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی میں محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں پر بھی پابندی لگا رکھی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے بھارتی مظالم کی سیاہ رات طویل سے طویل تر ہی ہوتی جا رہی ہے٬ مسلسل 95 ویں روز بعد بھی حالات پہلے دن کی طرح کشیدہ ہیں٬ جنت نظیر وادی میں کرفیو نافذ اور موبائل و انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل ہے۔

دوسری طرف کٹھ پتلی انتظامیہ نے محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں اور مجالس پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے جس سے لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جب کہ انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کے افراد گلیوں اور بازاروں میں دندناتے ہوئے خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ادھر شوپیاں میں نامعلوم افراد نے گشت پر مامور بھارتی فورسز کے اہلکاروں پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں بھارتی فورسز کے 8 اہلکار زخمی ہو گئے۔

ظلم وستم کی ان کارروائیوں پر دہلی میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکن گوتم نولکھا کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اب ناگزیر ہو چکا ہے کیونکہ اس سے دنیا میں امن و امان کی صورتحال کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار مسئلہ کشمیر حل کرنے کی بجائے پاکستان پر الزام تراشیوں میں مصروف ہے۔واضح رہے کہ جولائی میں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 110 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔