مقبوضہ کشمیر٬شہریوں کے قتل کیخلاف ہڑتال مسلسل 95روز بھی جاری رہی

بھارتی فوجیوں کے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہوگئی

منگل 11 اکتوبر 2016 18:01

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیںبھارتی فوجیوںنے آج سرینگر ٬ پلوامہ اور دیگر علاقوں میں محرم الحرام کے جلوسوں کے عزاداروں اور بھارت مخالف مظاہروں کے شرکاء پر طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا جس سے بیسویوں افراد زخمی ہو گئے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے آج بھی مسلسل کرفیو اور دیگرپابندیاں جاری رکھیں جس کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوںمیں محرم کے جلوس نہیں نکالے جاسکیں۔

کرفیو کے باوجود لوگوںنے سرینگر میںشمس واری خانقاہ سے محرم کا جلوس نکالا ۔ بھارتی فورسز نے عزاداروں کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا ۔تاہم جلوس کے شرکاء آنسو گیس کے شدید استعمال کے باوجوداپنی منزل حبہ کدل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

(جاری ہے)

حریت رہنماء مسرور عباس انصاری نے عزاداروں سے خطاب کیا جو ’’ہم کیا چاہتے آزادی اور شیعہ سنی بھائی بھائی ‘‘جیسے نعرے بلند کر رہے تھے۔

بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںنے بڈگام میں بھی عزاداروں پر طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا ۔ سینئر حریت رہنماء آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور مولانا عباس انصاری گزشتہ تین ماہ سے گھر میںنظربندی کی وجہ سے محرم کے جلوسوں کی قیادت نہیں کر سکے۔سرینگر کے علاقے سعد پورہ میں ہزاروں لوگوںنے 12سالہ جنید احمد کی رسم چہار م میں شرکت کی اور اسے زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔

انہوںنے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء محمد یوسف نقاش اوردیگر مقررین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنید احمد اور دیگر شہدء کے مشن کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوںکے عزم کا اعادہ کیا ۔ضلع پلوامہ کے علاقوں TumlehaalاورTahabمیںبھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔

مظاہرے فورسز کی طرف سے Tumlehaalکی ناکہ بندی کر کے تلاشی کی کارروائی شروع کرنے کے خلاف کئے گئے ۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کے خلاف آج مسلسل 95ویں روز بھی ہڑتال کی وجہ سے وادی کشمیر میں نظام زندگی مفلوج رہا ۔ جموںریجن کے قصبے کشتواڑ میں ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے کارکنوں نے ایک ریلی نکالی جس سے علاقے کے مسلمانوں میں شدید خوف کی لہر دوڑ گئی ۔

آج شوپیاں قصبے کے بون بازاد میں دستی بم کے دھماکے میں چار بھارتی فوجیوں سمیت 12افراد زخمی ہو گئے۔ قابض انتظامیہ نے کہاہے کہ ضلع پلوامہ کے قصبے پامپور میں نامعلوم حملہ آوروں اور بھارتی فوجیوں کے درمیان گزشتہ دو روز سے مسلسل جھڑپ جاری ہے ۔ انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز شروع ہونیوالی جھڑپ میں حملہ آوروں نے جموں وکشمیر انٹرپرینیئرشپ انسٹیٹیوٹ کی سات منزلہ عمارت سے تین فوجیوں کو زخمی کردیاہے۔

بھارتی فوج راکٹ ٬ جدید بھاری اسلحہ اور ہیلی کاپٹر بھی استعمال کر رہی ہے۔بھارت کے انسانی حقوق کے معروف علمبردار گوتم نولکھا نے نئی دلی میں ایک انٹرویو میںکہا ہے کہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے عالمی امن کو شدید خطرہ لاحق ہے اوراس دیرینہ تنازعے کے حل میں مزید تاخیر پوری دنیا کیلئے تباہ کن ثابت ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ بھارت اوڑی حملے کو پاکستان کو بدنام کرنے اور کشمیر میں جاری انتفادہ سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے استعمال کر رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :