حضرت امام حسین ؓکا یوم شہادت آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائیگا٬موبائل سروس بندرکھنے کا فیصلہ

مرکزی جلوس برآمد ہوگئے ٬مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے آج اپنی منزل مقصود پر اختتام پذیر ہونگے ٬شام غریباں برپا کی جائینگی ڈبل سوار ی پر آج بھی پابندی عائد رہے گی ٬ سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل٬جلوسوں کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جا ئیگی نویں محرم الحرام کے سلسلہ میں ملک بھر میں جلوس برآمد ہوئے ٬عزاداروں نے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا ٬ جلوسوں میں عزادار زنجیر زنی ٬ سینہ کوبی کے ساتھ نوحہ خوانی بھی کرتے رہے

منگل 11 اکتوبر 2016 17:15

اسلام آباد/ کراچی/ پشاور/ کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء) نواسہ رسول ؐحضرت امام حسین ؓاوران کے ساتھیوں کی اسلام کی سربلندی اور حق وصداقت کیلئے میدان کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشورآج دس محرم الحرام (بدھ ) کے روز مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا ٬ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں٬ قصبوں میں ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد ہونگے٬مجالس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جائے گا جس میں شہدائے کربلا کی قربانیوں کو موضوع بنایا جائے گا ٬نو اور دس محرم الحرام کی درمیانی شب مرکزی امام بارگاہوں سے مرکزی جلوس برآمد ہوگئے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے آج دس محرم الحرام کی شام کو اپنی منزل مقصود پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوں گے جس کے بعدشام غریباں برپا کی جائیں گی٬پنجاب سمیت ملک کے مختلف شہروںمیں آج بدھ کے روز بھی ڈبل سواری پرپابندی عائد رہے گی جبکہ ملک کے مختلف حصوںمیں موبائل سروس معطل رہے گی ٬وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے عاشورہ محرم الحرام کے روز فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں٬ ملک بھر میں امن وامان کو یقینی بنانے کی غرض سے پولیس کے ساتھ پاک فوج ٬ رینجرز اور ایف سی کے دستے بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں ٬وزارت داخلہ میں قائم خصوصی مانیٹرنگ سیل پورے ملک میں سکیورٹی صورتحال کو مانیٹر کررہا ہے۔

(جاری ہے)

یو م عاشورکے موقع پر مرکزی جلوس سمیت دیگر حساس مقامات پر منعقدہ مجالس کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کرنے کے لیے ڈی سی او آفس میں کنٹرول روم کو بھی فعال کر دیا گیا ۔ مرکزی جلوس کے روٹ پر مختلف جگہوں پر ضلعی انتظامیہ لاہور نے جلوس کی مانیٹرنگ کے لیے درجنوںسی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیئے ہیں جس کے ذریعے نقل وحرکت پر مناسب نظر رکھی جارہی ہے۔

لاہور سمیت دیگر حساس قرار دئیے گئے شہروں میں صوبائی حکومتوںاور پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے مرکزی جلوسوں اور روٹس کی نگرانی کی جائے گی ۔کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے امام بارگاہوں٬ مساجد٬ عبادت گاہوں اور مزارات کی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر سرچ آپریشن جاری ہیں ۔ رات کے وقت عزاداری کے جلوسوں اور مجالس کیلئے روشنی کے متبادل انتظامات کے طو رپر جنریٹرز کے انتظامات کر لئے گئے ہیں ۔

جلوس کے راستوں میں بغیر اجاز ت پانی اور دودھ کی سبیلیں لگانے اور نیاز تقسیم کرنے کو ممنوعہ قرار دیدیا گیا اور اس سلسلہ میں منتظمین کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ اس پر پابندی کے ذمہ داری ہوں گے کہ کوئی بھی اجنبی شخص اپنے طور پر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم نہ کرے ۔صوبائی دارالحکومت لاہور میں نو اور دس محرم الحرام کی درمیانی شب برآمد ہونے والا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہوگا جس کے بعد شام غریباںبرپا کی جائے گی۔

کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کے پیش نظر تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ ہو گی اور تمام ایم ایس صاحبان کو ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل سٹاف کو الرٹ رکھنے اور ادویات کا متعلقہ سٹاک پورا رکھنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں ۔علاوہ ازیں گزشتہ روز ملک بھر میں 9محرم الحرام کی مناسبت سے شبیہ ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے جن میں عزاداروں نے شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا ٬ جلوسوں میں عزادار زنجیر زنی ٬ سینہ کوبی کے ساتھ نوحہ خوانی بھی کرتے رہے ٬ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ٬عزادوروں کو جامع تلاشی کے بعد جلوس میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی جبکہ بلند عمارتوں پر شارپ شوٹرز اور سول وردی میں ملبوس پولیس اہلکار بھی جلوسوں کی حفاظت کے لئے تعینات رہے ۔

پنجاب سمیت ملک کے حساس شہروںمیں ڈبل سواری پرپابندی عائد رہی ۔ حساس شہروںمیں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بھی جلوس کے روٹ اور اس سے ملحقہ علاقوں کی نگرانی کی جاتی رہی ۔گزشتہ روز ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں٬ قصبوں اور دیہات میں 9محرم الحرام کی مناسبت سے مجالس عزا برپا کی گئیں جن میں ذاکرین اورعلمائے دین میدان کربلا میں پیش آنے والے واقعات خاص طور پر حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے رفقاء کی استقامت کو بیان کرتے رہے ۔

کراچی میں 9ویں محرم الحرام کے موقع پر شہر بھر سے درجنوںجلوس برآمد ہوئے ۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے جبکہ بلند عمارتوں پر شارپ شوٹرز اور سول وردی میں ملبوس پولیس اہلکار بھی جلوسوں کی حفاظت کے لئے تعینات کئے گئے ہیں۔ جلوس کے تمام راستوں پر سرویلنس کیمرے لگائے گئے اور جلوس کی نگرانی کے لئے ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ۔

اس کے علاوہ جلوس کی ہیلی کاپٹر سے بھی نگرانی بھی کی جاتی رہی ۔لاہور میں 9ویں محرم الحرام کی مناسبت سے مرکزی جلوس اسلامپورہ پانڈو سٹریٹ سے برآمد ہوا اور اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اختتام پذیر ہوا۔جلوس میں عزادا ر نوحہ خوانی ٬ زنجیر زنی اور سینہ کوبی کرتے رہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور راستے میں آنے والے تمام بازار اور مارکیٹیں بند رکھی گئیں۔

شارپ شوٹرز بلند عمارتوں پر تعینات کیے گئے ۔اسلام آباد میں مرکزی جلوس جی سکس امام بار گاہ انثا عشری سے برآمد ہوا اور اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اختتام پزیر ہوا۔ جلوس کی جانب آنے والے تمام راستے کنٹینر لگا کر سیل کر دیئے گئے تھے۔ جلوس میں شامل ہونے والوں کو تین مقامات پر چیکنگ کے بعد شرکت کی اجازت دی گئی ۔ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے رینجرز کو بھی اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ۔

سکھر کے علاقے روہڑی میں پانچ سو سالہ تا ریخی جلوس امام بارگاہ شاہ عراق سے بر آمد ہوا جو مختلف مقامات پر قیام کرتا ہواآج 10محرم کو ختم ہو گا ۔روہڑی کی امام بارگاہ شاہ عراق سے بھی تاریخی ماتمی جلوس برآمد ہوا ۔ جلو س میں شریک ہزاروں عزادار رات بھر حضرت حسین علیہ السلام کی یاد میں نوحہ خوانی کرتے رہے ۔پشاور میں بھی نو محرم الحرام کے ماتمی جلوس برآمد ہوئے جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیرہوئے ۔

پشاور میں مرکزی جلوس کی گزہ گاہ پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔ پشاور کی امام بارگاہ حسینہ ہال صدر سے نو محرم کا مرکزی جلوس برآمدہوا جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں گوڑگھٹڑی٬ علی کالونی٬ امامیہ کالونی٬ گنج٬ جہانگیر پورہ اور اندرون شہر دیگر مقامات سے ماتمی جلوس برآمد ہوئے ۔عزادار زنجیر زنی اور سینہ کوبی کے ساتھ نوحہ خوانی بھی کرتے رہے ۔ ملک بھر میں شبیہ ذوالجناح کے جلوسوں کے راستوں میں پانی اور دودھ کی سبیلیں لگائی گئیں جبکہ لنگر کا انتظام بھی کیا گیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :