کشمیریوںکی جدوجہد آزادی حق پر مبنی ہے ٬گوتم نولکھا

بھارت اوڑی حملے کو کشمیرمیں انتفادہ سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے استعمال کررہاہے٬ انٹرویو

منگل 11 اکتوبر 2016 16:53

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2016ء)بھارت کے انسانی حقوق کے معروف علمبردار گوتم نولکھا نے کہا ہے کہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے عالمی امن کو شدید خطرہ لاحق ہے اوراس دیرینہ تنازعے کے حل میں مزید تاخیر پوری دنیا کیلئے تباہ کن ثابت ہوگی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گوتم نولکھا نے نئی دلی میں ایک انٹرویو میں افسوس ظاہر کیا کہ عالمی برادری نے نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر چپ سادھ رکھی ہے جس سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کے خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں گی ۔ گوتم نولکھا نے کہا کہ بھارت میں نریندر مودی کی حکومت کشمیر میں صورتحال کو کشیدہ کرنے کے در پے ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بھارت مسئلہ کشمیر حل کرنے کی بجائے پاکستان پر مسلسل الزامات عائد کرر ہی ہے جبکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی انکی اپنی ہے اور مقامی افراد ہی تحریک آزادی کی قیادت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے اوڑی حملے کو پاکستان کو بدنام کرنے اور کشمیر میں جاری انتفادہ سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک سازش رچا رہا ہے تاہم وہ اپنے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جاری انتفادہ پر خاموشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کو کشمیری عوام کی مشکلات سے کوئی سروکار نہیں۔ گوتم نولکھا نے کہا کہ اگر بھارت مقبوضہ کشمیر کی سڑکوں پر بعض گاڑیوں کی آمد و رفت کے ذریعے صورتحال معمول پر آنے کا دعوی کررہا ہے تو وہ بے وقوفوں کی جنت میں رہتا ہے۔ گوتم نولکھا نے کہاکہ بھارت کومقبوضہ کشمیرمیں ہر واقعے کی ذمہ دار ی پاکستان پر ڈالنے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔