پاکستان نے اپنے استحکام کے حوالے سے درپیش چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کیا ٬چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقوام کے تحت سی پیک پر عملدرآمد شروع کرچکا ہے٬سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر کی تعمیر سے اشیاء کی آمدورفت کے حوالے سے لاگت میں کمی آئے گی ٬مشرق وسطی اوروسطی ایشیاء کے رابطوں میں اضافہ ہوگا٬علاقائی رابطوں کے فروغ کے تحت پاکستانی وسطی ایشیائی ریاستوں سے توانائی کے شعبوں میں تاپی اور کاسا1000منصوبوں پر پیش رفت کررہا ہے ایشیاء عالمی معیشت کی تیزی سے ترقی کرنے والا خطہ ہے٬اے سی ڈی خطے کی معاشی اور سماجی ترقی کیلئے ایک جانبدار ادارہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہی

مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا بنکاک میں ایشیاء کو آپریشن ڈائیلاگ کے دوسرے اجلاس سے خطاب

پیر 10 اکتوبر 2016 22:03

اسلام آباد/بنکاک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء) مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنے استحکام کے حوالے سے درپیش چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے٬چین کے ون بیلٹ ون روڈ اقوام کے تحت سی پیک پر عملدرآمد شروع کرچکا ہے٬سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر کی تعمیر سے اشیاء کی آمدورفت کے حوالے سے لاگت میں کمی آئے گی اور مشرق وسطی اوروسطی ایشیاء کے رابطوں میں اضافہ ہوگا٬علاقائی رابطوں کے فروغ کے تحت پاکستانی وسطی ایشیائی ریاستوں سے توانائی کے شعبوں میں تاپی اور کاسا1000منصوبوں پر پیش رفت کررہا ہے۔

مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے بنکاک میں ہونے والے ایشیاء کو آپریشن ڈائیلاگ (اے سی ڈی) کے دوسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایشیاء عالمی معیشت کی تیزی سے ترقی کرنے والا خطہ ہے٬اے سی ڈی خطے کی معاشی اور سماجی ترقی کیلئے ایک جانبدار ادارہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ اے سی ڈی کے ایشیاء کے تعاون کے حوالے سے وژن 2030 کی مکمل سپورٹ کریں گے٬پاکستانی نے کامیابی سے ملک کے استحکام کے حوالے سے چیلنج سے نمٹنا ہے اور پاکستان چین کے ون بلٹ ون روڈ کے تحت سی پیک منصوبہ پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے٬منصوبے سے انفراسٹرکچر میں بہتری آئے گی اور اشیاء کی آمدروفت کی لاگت میں کمی آئے گی٬اس سے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیاء میں رابطہ کو فروغ حاصل ہوگا٬توانائی کے شعبہ میں پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مل کر تاپی اور کاسا 1000منصوبوں پر پیش رفت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی سی او اور دوسری تنظیموں آسیان٬سارک٬ای سی او اور دیگر تنظیموں کے ساتھ اپنی کاوشوں منسلک کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکساتن اے سی ڈی کے وژن2030اور بنکاک اعلامیہ کو مکمل سپورٹ کرتا ہے اور اے سی ڈی کے کویت میں مستقل سیکرٹریٹ کی حمایت کرتا ہے۔(خ م+وخ