بھارت یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ کشمیر کی تحریک دیسی نہیں بلکہ اس میں بیرونی عناصر ملوث ہیں٬اس کی ایسی کوششوں کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد جاری ہے ٬ سری لنکا٬ نیپال اور مالدیپ نے بھارت کے دبائو میں سارک اجلاس کا بائیکاٹ کیا٬ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میںکم ظلم نہیں ہو رہا مگر دنیا اس کی بات نہیں کر رہی ٬ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ کسی ملک کے معاملات میں مداخلت کری

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی کا ٹی وی انٹرویو

پیر 10 اکتوبر 2016 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ سید طارق فاطمی نے کہا ہے کہ سری لنکا٬ نیپال اور مالدیپ نے بھارت کے دبائو میں سارک اجلاس کا بائیکاٹ کیا٬ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میںکم ظلم نہیں ہو رہا مگر دنیا اس کی بات نہیں کر رہی ٬ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ کسی ملک کے معاملات میں مداخلت کرے ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی کے پروگرام سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سری٬ نیپال اور مالدیپ چھوٹے ممالک ہیں جنہوں نے بھارت کے دبائو میں سارک اجلاس کا بائیکاٹ کیا ٬ سارک کانفرنس تمام ممالک کی مشاورت سے منعقد کی جا رہی تھی٬ پاکستان اور بھارت کانفرنس میں اپنا موقف پیش کرسکتے تھے لیکن افسوس کے ساتھ بھارت کا سارک کے حوالے سے ٹریک ریکارڈ ٹھیک نہیں۔

(جاری ہے)

طارق فاطمی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور اڑی حملے کے تناظر میں سارک کا اجلاس ہونا ضروری تھا٬ بھارت نے سری لنکا٬ نیپال اورمالدیپ میں سارک کانفرنس کو سبوتاژ کیا٬ بھارت کی کوششوں کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد جاری ہے اور وہ یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ کشمیر کی تحریک دیسی نہیں بلکہ اس میں بیرونی عناصر میں بیرونی عناصر ملوث ہیں ٬ بھارت مقبوضہ کشمیر کو عالمی سطح پر تنہا کرنا چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو کسی ملک کے معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے ٬ شام میں جب بھی ظالمانہ حملے ہوئے ہم نے مذمت کی ہے اور شام میں جاری شورش میں کسی گروپ کی سائیڈ نہیں لی٬ اسی طرح لیبیا اور عراق میں مداخلت پر ہم نے مذمت کی ہے ٬ شام کے بحران کے حوالے سے ہمارا موقف بالکل درست ہے اور شام میں کسی گروہ کا ساتھ نہیں دیا ہے ۔ طارق فاطمی نے کہا کہ ہم نے بھارت کے سرجیکل اسٹرائیک کے ڈرامے کا ردعمل موثر انداز میں دیا٬ ہم یقین رکھتے ہیں کہ حکومت بنانے کا حق صرف عوام کا ہے ۔