ْچیئرمین سینیٹر دائود خان اچکزئی کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر مقامی لوگوں کو روزگار ملنا چاہئے ٬چیئرمین کمیٹی

پیر 10 اکتوبر 2016 20:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے چیئرمین سینیٹر دائود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر مقامی لوگوں کو روزگار ملنا چاہئے جس سے نہ صرف ہزاروں مقامی افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے بلکہ مقامی افراد کی شمولیت سے منصوبے کی بہتر حفاظت بھی یقینی ہو جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس میں اپنی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ کمیٹی اجلاس میں موٹروے پولیس کے افسران اور فوجی افسران کے درمیان ہونے والے واقعہ کی تفصیل٬ سالانہ بجٹ٬ استعمال٬ پچھلے دو سال میں صوبہ وار کوٹہ کے تحت کل مشتہر کی گئی آسامیوں٬ بھرتیوں٬ موٹروے پر نئے تجویز کردہ انٹرچینج٬ ای ٹیگ میں اضافہ٬ لواری ٹنل منصوبے کے ٹینڈرز کی منظوری اور نامظوری کی تفصیلات زیر غور آئیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر دائود اچکزئی نے کہا کہ چین کے دورہ کے موقع پر چینی حکام نے بھی خواہش ظاہر کی تھی کہ راہداری منصوبوں میں مقامی لوگوں کی شمولیت کی جائے گی تاکہ راہداری منصوبے کی سکیورٹی بہتر ممکن ہو سکے اس لئے اس بات کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے موٹر وے پولیس میں این ٹی ایس کی بجائے محکمانہ میکنزم کے تحت بھرتیوں کی بھی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن اضلاع سے موٹرویز اور ہائی ویز گزرتی ہیں ان کی طوالت کے لحاظ سے مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو بروقت مکمل کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تاکہ مغربی روٹ پر2018ء تک کام مکمل ہو سکے۔کمیٹی اجلاس میں موٹروے پولیس کے افسران کے ساتھ10 ستمبر کو پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز سجاد حسین طوری٬محمد علی سیف٬کلثوم پروین کے علاوہ سیکرٹری مواصلات خالد مسعود چوہدری٬چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ ٬آئی جی موٹروے پولیس شوکت حیات کے علاوہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

سیکرٹری مواصلات نے آگاہ کیا کہ وہ 10 ستمبر کے واقعہ کے حوالہ سے کمیٹی کو تحریری طور پر آگاہ کریں گے۔ سینیٹر کلثوم پروین اور سینیٹر محمد علی سیف نے بھی اس حوالے سے اپنے ریمارکس دیئے تاہم سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ دو سیکورٹی اداروں کی تحقیقات کا انتظار کرنا چاہئے۔آئی جی موٹر وے پولیس نے آگاہ کہا کہ واقع کی ایف آئی آر اسی روز درج کرا دی گئی تھی ۔

موٹر وے پولیس میں بھرتیوں کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ موٹر وے پولیس میں زیادہ سے زیادہ مقامی نوجوانوں کو بھرتی پر ترجیح دی جائے۔ سینیٹر سجاد طوری نے کہا کہ آبادی کے لحاظ سے فاٹا کا کوٹہ زیادہ بنتا ہے یہ کو ٹہ گلگت بلتستان سے الگ کیا جائے۔سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ بلوچستان ٬فاٹا٬جی بی کا کوٹہ بڑھانے کی ضرورت ہے۔ موٹروے پولیس حکام نے آگاہ کیا کہ 3000آسامیاں پائپ لائن میں ہیں 709 کانسٹیبل بھرتی کئے گئے ہیں۔

2015-16ء کا کل بجٹ 96فیصد استعمال ہوا۔2016-17کا بجٹ 20 فیصد استعمال ہوا۔موٹر وے پولیس کمپلیکس رحیم یارخان٬ سینٹر پولیس دفتر اسلام آباد٬ موٹروے پولیس ٹریننگ سنٹر شیخو پورہ تین بڑے منصوبے ہیں۔کل خالی آسامیاں جن میں پٹرولنگ آفیسرز٬کانسٹیبلز٬کی بھرتی کیلئے این ٹی ایس اور بی ٹی ایس کے ذریعے تحریری ٹیسٹ لئے گئے اور قومی اخبارات میں اشتہارات بھی دیئے گئے ۔

چیئرمین کمیٹی نے مقامی بڑے اخبارات میں بھی آسامیاں مشتہر کرنے کی ہدایت کی۔لواری ٹنل کے منصوبے پر ٹھیکیدارکی شکایت کا معاملہ اگلے اجلاس تک موخر کر دیا گیا ۔چیئرمین این ایچ اے نے آگاہ کیا کہ مارچ2017ء میں لواری ٹنل منصوبہ مکمل ہو جائے گا سات سڑکوں کا ٹینڈز جاری کر دیا گیا ہے۔ سب سے کم بولی دہندہ کو ٹینڈر دیا گیا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب201کلو میٹر چار رویہ ڈیزائن مکمل ہے پی سی ون مکمل ہے کوہاٹ سے سرائے گھمبیلہ 164کلو میٹر کا ڈیزائن بھی مکمل ہے بحرین کالام روڈ کا ٹینڈز مکمل ہو گیا ہے۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر دائود خان اچکزئی نے نوشہرہ کے قریب خان عبد الولی خان مرحوم کے نام کے بورڈ ز ہٹانے کی تفصیلات بھی اگلے اجلاس میں طلب کر لیں۔

متعلقہ عنوان :