ورلڈ اکنامک فورم کے انسداد بدعنوانی کے حوالہ سے عالمی مسابقت انڈیکس 2016-17ء میں پاکستان کی رینکنگ چار درجے بہتر ہوئی ہے ٬ْچیئر مین نیب

نیب سارک ممالک کیلئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کے حوالہ سے رول ماڈل ہے ٬ْقمر زمان چوہدری کی پاکستان میں ورلڈ اکنامک فورم کے نمائندے سے گفتگو رپورٹ ملک کے نمایاں تاجروں کے سروے پر مشتمل ہے ٬ْاس سے پاکستان کے کرپشن پرسپشن انڈیکس میں نمایاں بہتری آئیگی ٬ْحامد جہانگیر

پیر 10 اکتوبر 2016 18:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم کے انسداد بدعنوانی کے حوالہ سے عالمی مسابقت انڈیکس 2016-17ء میں پاکستان کی رینکنگ چار درجے بہتر ہوئی ہے ٬ْنیب کے اقدامات سے گذشتہ تین سال سے انسداد بدعنوانی کے حوالہ سے عالمی اداروں کی ریٹنگ میں پاکستان کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے٬ نیب سارک ممالک کیلئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کے حوالہ سے رول ماڈل ہے۔

وہ پاکستان میں ورلڈ اکنامک فورم کے نمائندے حامد جہانگیر سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے جنہوں نے نیب ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین نیب کو ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی مسابقت انڈیکس 2016-17ء کی رپورٹ پیش کی۔ ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی مسابقت انڈیکس 2016-17ء میں چار درجے بہتری آئی ہے اور پاکستان 126 ویں سے 122 ویں درجہ پر آ گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ الله تعالیٰ کی کرم نوازی سے پاکستان کی درجہ بندی میں پچھلے سال کی نسبت بہتری آئی ہے٬ نیب کے انسداد بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کے باعث گذشتہ تین سال سے پاکستان کی انسداد بدعنوانی کے حوالہ سے درجہ بندی میں مسلسل بہتری آ رہی ہے٬ حکومت کے پالیسی فیصلوں کے باعث بھی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ سے پاکستان کا نام بلند ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی بدعنوانی کے مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے٬ اگر فنڈز استعمال ہونے سے پہلے کہیں اور استعمال ہو جائیں تو عام آدمی کی زندگی متاثر ہوتی ہے اور اگر فنڈز کو اپنے مخصوص مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے تو اس سے عام آدمی کو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم کی اس رپورٹ میں پاکستان کی پوزیشن میں 0.4 پوائنٹ بہتری آئی ہے اس سے مجموعی طور پر پاکستان کے کرپشن پرسپشن انڈیکس میں نمایاں بہتری ظاہر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے پاکستان میں سارک ممالک کا سیمینار منعقد کرایا جس میں پاکستان کی تجویز پر سارک اینٹی کرپشن فورم قائم کیا گیا ہے٬ سارک کے رکن ملکوں کے اینٹی کرپشن کے اداروں کے سربراہ اور وفود نے پاکستان کو سارک اینٹی کرپشن فورم کا سربراہ بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے سارک ممالک میں اینٹی کرپشن فورم قائم کرکے کرپشن کے موضوع کو اجاگر کیا ہے٬ نیب سارک ممالک میں کرپشن کے خلاف اقدامات کے حوالہ سے رول ماڈل ہے۔ سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی کے اداروں کے سربراہوں اور وفود نے نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالہ سے کوششوں کو سراہا ہے اور پاکستان کے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اقدامات سے فائدہ اٹھانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

اس موقع پر ورلڈ اکنامک فورم کے پاکستان میں نمائندے حامد جہانگیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالہ سے پاکستان کی مجموعی صورتحال میں بہتری آئی ہے٬ پاکستان بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالہ سے عالمی مسابقت انڈیکس میں درجہ بندی میں 126 سے 122 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ یہ رپورٹ ملک کے نمایاں تاجروں کے سروے پر مشتمل ہے۔ اس سے پاکستان کے کرپشن پرسپشن انڈیکس میں نمایاں بہتری آئے گی۔

متعلقہ عنوان :