نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے عالمی برادری نوٹس لے ٬عبدالرشید ترابی

وقت آ گیا بیس کیمپ اپنا حقیقی کردار ادا کرے ٬کشمیر کی آزادی ٬نظام کی تبدیلی کے اس مقدس جہاد میں کارکن اپنی جان ٬ مال اور وقت قربان کریں ٬ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر

پیر 10 اکتوبر 2016 18:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر و ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے عالمی برادری اس کا نوٹس لے ٬ وقت آ گیا ہے کہ بیس کیمپ اپنا حقیقی کردار ادا کرے ٬کشمیر کی آزادی اور نظام کی تبدیلی کے اس مقدس جہاد میں کارکن اپنی جان ٬ مال اور وقت قربان کریں ٬ تحریک آزادی کشمیر نازک مراحل میں داخل ہو چکی ہے ٬ آزادخطے کو تحریک آزادی کشمیر کا حقیقی بیس کیمپ بنانے کے لیے جماعت اسلامی اپنی پارلیمانی نمائندگی کو بروئے کار لائے گی ٬ جماعت اسلامی کے کارکن نئے عزم اور جذبے کے ساتھ میدان میں اتریں ٬ دین کی دعوت ایک ایک فرد تک پہنچائیں ٬ دعوت کا آغاز اپنی ذات ٬ گھر ٬ محلے سے کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اراکین جنرل کونسل کے اجلاس سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سابق امیر جماعت اسلامی سردار اعجاز افضل خان ٬ نائب امراء بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ مغربی طاقتوں نے اسلامی تحریکوں کو ہدف بنایا ہوا ہے ٬ ہرجگہ اسلامی تحریک کو کچلنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں لیکن اسلامی تحریکوں کے قائدین اور کارکنان اپنے مورچے پر ڈٹے ہوئے ہیں اور احیائے اسلام کے لیے سربکف ہیں۔

جماعت اسلامی آزاد کشمیر نے عالمی حالات کو دیکھتے ہوئے مرکزی مجلس شوریٰ سمیت دیگر اداروں سے مشاورت کے بعد سیاسی حکمت عملی اپنائی جس کے نتیجے میں جماعت اسلامی کوپارلیمانی نمائندگی حاصل ہوئی ہے جماعت اسلامی اس پارلیمانی نمائندگی کو بروئے کار لاتے ہوئے آزاد کشمیر میں اصلاح احوا ل کی پوری کوشش کرے گی اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے آزاد خطے کو حقیقی بیس کیمپ بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گی ۔

جماعت اسلامی نے اسمبلی کے پہلے غیر روایتی اجلاس میں کشمیر پر قراردادیں منظور کروا کر اپنے کام کا آغاز کیا اور اس کے ساتھ ہی صدر اور وزیر اعظم کے اعزاز میںاستقبالیہ دیا جس میں کابینہ اور سینئر بیوروکریسی کے ارکان بھی موجود تھے ٬ ان کے سامنے جماعت اسلامی کی دعوت اور ایجنڈا رکھا اور شرکاء کوتفہیم القرآن پیش کی ۔ یوں جماعت اسلامی نے ایوانوں میں اپنی دعوت کا آغاز کیا ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سیشن کے دوران اپنے کام کو آگے بڑھایا ٬ مہاجرین کے حلقوں میں کام کو منظم کیاگیا ٬ گلگت بلتستان میں پیش رفت ہوئی جماعت اسلامی نے اپنے اداروں کے ذریعے ہزاروں یتیم بچوں اور بچیوں کی کفالت اور تعلیم کا بندوبست کیا ٬ الخدمت فائونڈیشن کے ذریعے عوام الناس کے مسائل حل کیے ٬ پینے کا صاف پانی عوام کو فراہم کیا ٬ مساجد و مدارس فائونڈیشن کے ذریعے نظریاتی اور فکری دانشور تیار کرنے کے ساتھ ساتھ قرآن کی تعلیم دلوانے کا بندوبست کیا ۔

تعلیم کے میدان میں گراں قدر خدمات سرانجام دی گئیں ٬ جماعت اسلامی کے اس کام اور خدمات کو ہر سطح پر پذیرائی مل رہی ہے ٬ عوام الناس جماعت کی طرف متوجہ ہوئے ہیں جماعت اسلامی کے کارکن ان امکانات سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی دعوت کو وسعت دیں ٬ نئے لوگوں کو جماعت میں شامل کریں ٬ اپنی تنظیم کو مضبوط کریں ٬ عوامی مسائل کے ترجمان بنیں ٬ جماعت اسلامی کی کوشش ہے کہ میرٹ کی بالا دستی ٬ عدل و انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔

پبلک سروس کمیشن جیسے ادارے کی تشکیل نو ہو جائے تاکہ پڑھے لکھے نوجوان مایوس نہ ہوں بلکہ میرٹ پر آگے آئیں ٬ اداروں کی اصلاح کی جائے تاکہ وہ عوام کی خدمت کریں ٬ رشوت اور سفارش کے کلچر کا خاتمہ ہو ۔ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لیے ضروری ہے کہ جماعت اسلامی آگے بڑھ کر لوگوں کو دعوت دے اور ان کو اپنی صفوں میں شامل کرے ۔انہوں نے کہا کہ کارکن بلدیاتی انتخابات کی بھرپور تیاری کریں ۔