پارلیمنٹ کو قرآنی احکام میں مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں ہے ‘اشرف آصف جلالی

غیرت کے نام پر قتل کے عوامل کو حل کیا جائے مصالحت پر قدغن لگانے سے قتل و غارت کا رستہ نہیں رہے گا

پیر 10 اکتوبر 2016 18:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم پاکستان کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے پارلیمنٹ سے غیرت کے نام پر قتل کے بارے میں پاس ہونے والے بل کو قرآن و سنت اور اجماع ِامت کے منافی قرار دیا٬پارلیمنٹ کو آئین پاکستان کے تحت ہرگز اختیار نہیں ہے کہ قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی کرے قرآن مجید میں مقتول کے ورثاء کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ قاتل سے قصاص لیں یا قصاص معاف کر کے دیت لیں یا دیت بھی معاف کر دیں ۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ پارلیمنٹ کو قرآنی احکام میں مداخلت کی ہرگز اجازت نہیں ہے ۔اس بل کے تحت مجرم قرار پانے والے شخص کو عمر قید سے کم سزا نہیں دی جا سکے گی جو کہ سراسر غیر شرعی ہے۔

(جاری ہے)

چنانچہ پارلیمنٹ فی الفور بل واپس لے ۔انہوں نے کہا کہ اس بل کی منظوی میں بھی کافی سقم موجود ہیں کیونکہ دونوں ایوانوں کے 466 ارکان پارلیمنٹ میں سے اس بل کی منظوری کے وقت صرف 65 ارکان ایوان میں موجود تھے۔

جس کی کوئی منطق نہیں بنتی٬اسلام سے بڑھ کر حقوق انسان اور حقوق نسواں کا کوئی علمبردار نہیں ہے ۔اصل میں غیرت کے نام پر قتل کے عوامل کو حل کیا جائے مصالحت پر قدغن لگانے سے قتل و غارت کا رستہ نہیں رہے گا ۔اور اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ کی ناراضگی بھی مول لے لی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا یہ مسئلہ اسلامی نظریاتی کونسل اور فقہ اسلامی پر گہری نظر رکھنے والے علماء کے سپرد کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :