Live Updates

راحیل شریف اچھے جرنیل ہیں،آرمی چیف سینئرکو بنایا جائے۔سیدخورشیدشاہ

وزیرخارجہ کا نہ ہونا ہماری ناکامی ہے،اسلام آبادسیل کرنے کا فیصلہ عمران خان کا ہے۔اپوزیشن لیڈرقومی اسمبلی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 10 اکتوبر 2016 16:18

راحیل شریف اچھے جرنیل ہیں،آرمی چیف سینئرکو بنایا جائے۔سیدخورشیدشاہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10اکتوبر2016ء) :قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیرخارجہ کا نہ ہونا ہماری ناکامی ہے،راحیل شریف اچھے جرنیل ہیں،جو سینئر ہے اسے آرمی چیف بنایا جائے،اسلام آبادسیل کرنے کا فیصلہ عمران خان کا ہے۔انہوں نے آج لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کے بانی رکن غلام محمد ماہوٹو کی وفات پر تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ جس ملک کا وزیرکارجہ نہیں اس کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی۔

ہماری سب سے بڑی سفارتی ناکامی یہی ہے کہ ہمارا وزیرخارجہ نہیں ہے۔انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت ختم ہونے پرپاک فوج کے نئے سپہ سالار کی تعیناتی سے متعلق کہا کہ راحیل شریف اچھے جرنیل ہیں،جو سینئر ہے اسے آرمی چیف بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ یہی بات کی ہے کہ جس ملک کا وزیر خارجہ نہیں اس ملک کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی؟، وزیر خارجہ مقرر نہ کرنا ہماری ناکامی ہے جس سے سارک کانفرنس سمیت دیگر اہم معاملات میں ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کی جانب سے دعوے کئے جاتے ہیں کہ زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ملک کے غریبوں سے جینے کا حق بھی لے لیا گیا ہے اور ان کے منہ سے دو وقت کا نوالا بھی چھینا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ موسم سرما کی آمد پر گیس کی قیمتوں میں 36 فیصد اضافہ کرنا غریب عوام پر ظلم ہے، پیپلزپارٹی گیس کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کسی صورت قبول نہیں کریگی اور عوام پر یہ ظلم نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو اسلام آباد کو سیل کرنے کا فیصلہ عوام کا نہیں عمران خان کا ہے،اس میں پیپلزپارٹی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم بانی ایم کیو ایم سمیت کسی بھی شخصیت کو محب وطن یا غدار ہونے کا سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتے ،انہوں نے کہا کہ جو پاکستان کو چاہتا ہے اور پاکستان کا نعرہ لگاتا ہے وہ محب وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اربوں روپیوں کے ترقیاتی کام ہوتے ہیں جن میں سرکاری حکام کی نااہلی سامنے آتی ہے، ضروری ہے کہ ناقص چیزوں کی مانیٹرنگ کرنی چاہیے، قدیم عمارتیں اب بھی بہتر حالت میں کھڑی ہیں جبکہ 10 سال قبل تعمیر ہونیوالی عمارتیں زبوں حال ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں 90 ارب روپیوں کی ترقیاتی سکیمیں دینے کے اعداد و شمار کس نے دیئے ہیں۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جیسے بندے کو بغیر تصدیق کے یہ اعداد و شمار عدالت میں نہیں دینی چاہیے تھے۔مزید برآں قائد حزب اختلاف نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا جس میں انہوں نے انتخابی فہرستوں پرنظرثانی میں توسیع کی درخواست کی ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات