گلشن اقبال جعلی پولیس مقابلہ ٬عدالت کا مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم

پیر 10 اکتوبر 2016 16:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) کراچی کی مقامی عدالت نے نیپا چورنگی گلشن اقبال میں مبینہ پولیس مقابلے میں شہری کو ہلاک کرنے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرکے انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیاہے۔گلشن اقبال بلاک چھ نیپا چورنگی کے مقام پر دو روز قبل پولیس نے مقتول عتیق الرحمان اور عزیز اللہ کو اشارے پر نہ روکنے کی وجہ سے فائرنگ کانشانہ بنایا دونوں زخمی کافی دیر تک تڑپتے رہے بر وقت طبی امداد نہ ملنے پر عتیق الرحمان جاں بحق ہوگیا آئی جی سندھ نے واقعہ کانوٹس لیا ایس ایس پی ایسٹ نے مقتول کے ورثا کی درخواست پر پولیس مقابلے میں ملوث اہلکار کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

گلشن پولیس نے پیر کوملزمان نبیل اور ظفر کو جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کے روبرو پیش کیا مدعی مقدمہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس اہلکاروں نے رضا کارو ںکے ہمراہ اختیارات کاناجائز فائدہ اٹھایا فائرنگ کرکے رینجرز کیڈٹ کالج کے طلبا کو زخمی کیا اور تڑپتا دیکھتے رہے عدالت سے استدعا ہے کہ ان کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائے کیونکہ پولیس نے سر عام دہشت گردی کا مظاہرہ کیا ہے عدالت نے پولیس کو دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت منتقل کردیا۔