اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 36فیصد بھاری اضافہ مسترد ٬حکومت فیصلہ فی الفور واپس لے ‘ لاہور چیمبر

اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافے کا فیصلہ یہ ظاہر کرتا ہے اس ادارے کو زمینی حقائق سے آگاہی نہیں

پیر 10 اکتوبر 2016 16:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 36فیصد بھاری اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہ فیصلہ فی الفور واپس لینے کا اعلان کرے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط٬ سینئر نائب صدر امجد علی جاوا اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافے کا فیصلہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس ادارے کو زمینی حقائق سے آگاہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں 36فیصد کا بھاری اضافہ ملکی برآمدات کو بٴْری طرح متاثر کرے گا کیونکہ کاروباری لاگت میں اضافہ ہوگا اور پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی سے باہر ہوجائیں گی جہاں انہیں پہلے ہی بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ ایسے کاروبار دشمن اقدامات مینوفیکچرنگ سیکٹر کی نشوونما روک دیں گے٬ صنعتکاروں کو بھاری نقصان ہوگا کیونکہ گیس جیسے اہم صنعتی خام مال کی قیمتوں میں بھاری اضافے کی وجہ سے انہیں ایکسپورٹ آرڈرز پورے کرنے میں خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیشہ نجی شعبے کو اعتماد میں لینے کی بات کرتی ہے جبکہ اوگرا جیسے ادارے اس کے برعکس اقدامات اٹھا رہے ہیں اور گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کرتے ہوئے لاہور چیمبر یا کسی اور تجارتی تنظیموں کو اعتماد نہیں لیتے۔ عبدالباسط٬ امجد علی جاوا اور محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ گیس کی قیمت میں 36فیصد اضافے کے نتائج توقع سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہونگے لہذا حکومت اوگرا کے فیصلے کو یکسر مسترد کردے کیونکہ اس سے حکومت کی ساکھ بھی متاثر ہوگی ۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایکسپورٹ سے وابستہ صنعتیں گیس کی قیمتوں میں تھوڑا سا اضافہ بھی برداشت نہیں کرسکتیں جبکہ اوگرا نے یکمشت 36فیصد اضافہ کردیا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں بھاری اضافہ واپس لینے کا اعلان کرے۔