جبری شادی کیس ٬عدالت کا ایس ایچ او مورو کو لڑکیوں کو بازیاب کراکے 26اکتوبر تک پیش کرنے کا حکم

پیر 10 اکتوبر 2016 15:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے دو کم سن بہنوں کے اغوا اور جبری شادی سے متعلق درخواست پرایس ایچ او مورو کو لڑکیوں کو بازیاب کراکرعدالت میں 26 اکتوبر تک پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔پیرکوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس احمد علی ایم شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے دو کم سن بہنوں کے اغوا اور جبری شادی کرنے سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

عدالت میں درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شاہ نواز نامی شخص نے دونوں بہنوں کو ستمبر میں اغوا کیا اور کراچی سے مورو لے گیا لیکن پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کٹنے کے باوجود ابھی تک دونوں بہنوں کو بازیاب نہیں کرایا گیا۔اغوا کار شاہ نواز نے 14 سالہ عظمی سے شادی بھی کرلی ہے۔ عدالت نے ایس ایچ او مورو کو لڑکیوں کو بازیاب کرا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 26اکتوبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :