موہنجوداڑو سے برآمد ہونیوالی مورتی کی بھارت سے واپسی کیلئے چیف جسٹس ہائیکورٹ کو ازخود کارروائی کیلئے درخواست دائر

ہزار سال پرانی ڈانسنگ گرل ہمارا ثقافتی ورثہ اور بہترین آرٹ کا نمونہ ہے ٬بھارت سے واپسی کو یقینی بنانے کے احکامات صادر کریں‘ موقف

پیر 10 اکتوبر 2016 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2016ء) موہنجوداڑو سے برآمد ہونے والی پیتل اور تانبے سے بنی ڈانسنگ گرل نامی مورتی کی بھارت سے واپسی کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ازخود کاروائی کے لئے درخواست دائر کر دی گئی۔ بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ موہنجوداڑوکے آثار قدیمہ سے برآمد ہونے والی پیتل اور تانبے کی بنی ڈانسنگ گرل نامی مورتی لاہور میوزیم کی ملکیت تھی۔

(جاری ہے)

لاہور میوزیم نے نیشنل آرٹ کونسل نیو دہلی کی درخواست پر یہ مورتی نمائش میں رکھنے کے لئے بھارت بھجوائی جسے بھارت کی جانب سے واپس کرنے سے انکار کر دیا گیا۔تاریخ میں ڈانسنگ گرل کی مورتی کو وہی حیثیت حاصل ہے جو یورپ کی تاریخ میں مونا لیزا کی پینٹنگ کو حاصل ہے ٬5ہزار سال پرانی ڈانسنگ گرل ہمارا ثقافتی ورثہ اور بہترین آرٹ کا نمونہ ہے لہٰذا عدالت عالیہ کے چیف جسٹس از خود کاروائی کرتے ہوئے ڈانسنگ گرل کی مورتی کی بھارت سے واپسی کو یقینی بنانے کے احکامات صادر کریں۔

متعلقہ عنوان :