بالی ووڈ میں پابندی کاشکارپاکستانی فنکارمستقبل بچانے کیلیے سرگرم

فنکاروں نے پاکستانی فلم انڈسٹری میں دوبارہ انٹری کے لیے رابطے شروع کردیی

پیر 10 اکتوبر 2016 15:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اکتوبر2016ء) بالی ووڈ میں کام کرنے والے فنکاروں نے مستقبل بچانے کے لیے پلاننگ شروع کردی۔تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ فلموں میں کاسٹ ہونے والے فنکاروں نے پاکستانی پروڈیوسرز اور ہدایتکاروں کو نخرے دکھاتے ہوئے من مانی شرائط اور منہ مانگا معاوضہ طلب کرنے لگے تھے۔اس پر پروجیکٹس کے لیے پروڈیوسرز اور ہدایتکاروں نے زیر غور لانا ہی چھوڑ دیا تھا۔

پاک بھارت کشیدگی کے باعث ممبئی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے بالی ووڈ فلموں میں پاکستانی فنکاراور تکنیکی اسٹاف پر پابندی لگا دی جب کہ زیرتکمیل پروجیکٹس سے انھیں فارغ کردیا گیا ہے۔ اداکار ہ ماہرہ خان کی ’’رئیس‘‘ ٬ فواد خان اور عمران عباس کی ’’ اے دل ہے مشکل‘‘ نمائش کے لیے بالکل تیار ہیں جب کہ اداکارہ سجل علی اور عدنان صدیقی بونی کپور کی ہوم پروڈکشن فلم ’’مام ‘‘ اور اداکارہ صبا قمر فلم ’’ہندی میم‘‘ میں عرفان خان کے مقابل کاسٹ ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

ممبئی فلم پروڈیوسر ایسوسی ایشن کی طرف سے پاکستانی فنکاروں اورتکنیکاروں کے بولی وڈ میں کام کرنے پر پابندی اور انتہا پسند ہندئووں تنظیموں کی طرف سے شدید احتجاج پر ان فلموں کے پروڈیوسرز پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ فنکاروں نے پاکستانی شوبز انڈسٹری میں دوبارہ سے ان ہونے کے لیے پروڈیوسرز اور ہدایتکاروں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی فنکار بالی ووڈ کا حصہ بنتے ہی ہوم گراونڈ کے لیے نولفٹ کا بورڈ لگا دیتے ہیں جس نے اسے اس مقام تک پہنچایا ہوتا ہے۔واضح رہے اداکارہ وینا ملک ٬ عمران عباس٬ سارہ لورین٬ عمائمہ ملک بالی ووڈ میں وہ کامیابی حاصل نہیں کرسکے جوشہرت اورعزت پاکستانی شوبز انڈسٹری نے انھیں دی۔۔

متعلقہ عنوان :