چین پاکستان کے ریلوے نظام کو’’ اپ گریڈ‘‘ کرے گا ‘ منصوبہ 8ارب ڈالر کی لاگت سے پانچ سال میں مکمل کیا جائیگا

کراچی تا پشاور 1700کلومیٹر ریلوے لائن اپ گریڈ ہو گی ٬ احسن اقبال

پیر 10 اکتوبر 2016 13:40

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ چین اس کے ریلوے کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلئے مدد کررہا ہے ٬ اس سے دونوں ممالک اور علاقے کو فائدہ حاصل ہو گا ٬ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت چین کا ون بیلٹ ون روڈ کا منصوبہ پاکستان کے ریلوے کے نظام کو اپ گریڈ کرنے میں معاون ثابت ہو گا ٬ اس منصوبے پر کراچی پشاور ریلوے لائن جسے مین لائن ون (ایم ایل آئی )کہا جاتا ہے عمل کیا جائے گا۔

یہ بات پاکستان کے مرکزی وزیر برائے منصوبہ بندی ٬ ترقی اور اصلاحات احسن اقبال نے گلوبل ٹائمز کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا منصوبہ سی پیک میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ٬ یہ نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ علاقے کے تمام ممالک کو منسلک کر دے گا اور اس سے تما م علاقے میں نقل و حمل کی سہولتیں حاصل ہوجائیں گی ٬ پاکستان جنوبی ایشیا ٬ مرکزی ایشیا اور چین کی سرحدوں کے ساتھ واقع ہے اور وہ علاقائی تعاون کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے ٬ ایم ایل آئی ون کے 1700طویل ریلوے لائن کی اپ گریڈنگ سی پیک کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے ٬جس سے گوادر کی بندرگاہ کو خنجراب کے ساتھ ملادیا جائے گا جو چین اور پاکستان کی سرحد پر واقع ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ یہ منصوبہ 8ارب ڈالر کی لاگت سے پانچ سال میں مکمل ہو جائے گا ٬ اس کے لئے بنک آف چائنا 5.5ارب ڈالر اور باقی رقم ایشین ترقیاتی بنک ادا کررہاہے ٬اس منصوبے کی تکمیل سے چین اور پاکستان کے درمیان ریل کا رابطہ بہتر ہو جائے گا اور اس سے سامان کی نقل وحرکت کیلئے پاکستان اور چین کے علاوہ دیگر ممالک کو بھی ایک متبادل تجارتی ذریعہ مل جائے گا ٬ حالیہ برسوں میں گوادر بندر گاہ کی تعمیر میں تعاون کے باعث چین اور پاکستان کے تعلقات میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا ہے ٬ چینی کمپنیوں کے ساتھ کام کر کے ہم بڑی سہولت اور تحفظ محسوس کرتے ہیں ٬چینی حکومت نے بھی بڑے بڑے سرمایہ کاروں کی پاکستان میں کام کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی ہے٬ یہ منصوبے چین اور پاکستان کی دوستی کی روشن علامت بن گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریل کا نظام اس کی معیشت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ٬اس سلسلے میں نومبر میں ایک اجلاس منعقد ہوگا جس میں ان منصوبوں پر غور کیا جائے گا اور مختصر اور طویل المیعاد منصوبوں کے بارے میں فریم ورک تیار کیا جائے گا ۔