چارسدہ ٗ صدیوں پرانے قبرستان سے قدیم کنواں دریافت کرلیا گیا

چارسدہ کے علاقے پلنگ میں واقع قبرستان جنوبی ایشیا کا دوسرا بڑا قبرستان ہے ٗ ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ

اتوار 9 اکتوبر 2016 14:36

چار سدہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 اکتوبر- 2016ء) خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ کے پرانے قبرستان میں ایک قبر کی کھدائی کے دوران قدیم زمانے کا کنواں دریافت کیا گیا۔یہ کنواں اس وقت دریافت ہوا جب روڈ کنارے واقع قبرستان میں قبر کی کھدائی کی گئی۔محکمہ آثار قدیمہ کے ایک عہدیدار میر حیات خان نے بتایا کہ یہ قدیم زمانے کا کنواں ہے جس کی گہرائی تقریباً 60 فٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی اس طرح کے کئی کنویں سامنے آچکے ہیں جن کے بارے میں خیال پایا جاتا ہے کہ یہ انگریزوں کے زمانے کے ہیں تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا اس کنویں میں سے کوئی قیمتی نوادرات ملے یا نہیں۔میر حیات خان نے کہا کہ ہم اس حوالے سے مکمل تحقیقات کے بعد کچھ کہنے کے قابل ہوں گے ٗ مقامی پولیس کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب علاقے کے ایک مکین نے دعویٰ کیا کہ کنویں میں سے نوادرات نکالنے کے بعد ملزمان پکڑے جانے کے ڈر سے اسے زمین کے نیچے چھپانے میں ناکام رہے۔صوبائی محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبد الصمد نے بتایا کہ چارسدہ، آثار قدیمہ کے مقامات کے حوالے سے زرخیز ہے اور یہاں آثار قدیمہ کی کئی جگہوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ چارسدہ کے علاقے پلنگ میں واقع قبرستان جنوبی ایشیا کا دوسرا بڑا قبرستان ہے۔ڈاکٹر عبد الصمد نے بتایا کہ وہ اس حوالے سے ضلع میں اپنے متعلقہ افسران کو مطلع کریں گے اور علاقے کی پولیس کو معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے رپورٹ درج کرائیں گے۔

متعلقہ عنوان :