آزادی کشمیر کے حق میں پریس کلب راولاکوٹ کے زیراہتمام سیزفائرلائن تک آزادی مارچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 8 اکتوبر 2016 16:52

آزادی کشمیر کے حق میں پریس کلب راولاکوٹ کے زیراہتمام سیزفائرلائن تک ..

راولاکوٹ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔08اکتوبر2016ء) :پاکستان اور بھارت کے درمیان متوقع جنگ کے خلاف اور آزادی کشمیر کے حق میں ڈسٹرکٹ پریس کلب راولاکوٹ کے زیر اہتمام راولاکوٹ سے سیز فائر لائن تک آزادی لانگ مارچ ،آزاد کشمیر کا قومی پرچم اٹھائے، پونچھ سیکٹر میں سیز فائر لائن پر راولاکوٹ کے صحافیوں کا دھرنا ،بھارتی مقبوضہ کشمیر کی عوام سے اظہار یکجہتی بھارتی مظالم بند نہ ہونے اور کشمیریوں کو غیر مشروط حق خود ارادیت نہ ملنے کی صورت اگلے مرحلے میں سیز فائر لائن توڑنے کا اعلان راولاکوٹ شہر میں صحافیوں نے پیدل احتجاجی مارچ کیا بعد ازاں ہجیرہ شہر پہنچ کربھی احتجاجی مارچ کیا ۔

جہاں ہجیرہ پریس کلب کے ذمہ داران راجہ جمیل ، اور ناصر حمید نے ان کا استقبال کیا۔

(جاری ہے)

سیز فائر لائن مقامی انتظامیہ نے صحافیوں کو روکنا چاہا لیکن انتظامیہ ناکام ہو گئی۔ اور صحافیوں نے کراسنگ پوائنٹ مین گیٹ کے باہر دھرنا دیا۔ ڈسٹرکٹ پریس کلب راولاکوٹ کے سرپرست اعلٰی قدیر خان ،صدر ریاض شاہد ،سینئر نائب صدر نثار عادل ،نائب صدر اشفاق انجم ،جنرل سیکریٹری خورشید بیگ ،سیکریٹری مالیات ظفر نذیر ،سیکریٹری اطلاعات سرفراز حسین ،سینئر ممبران ،غضنفر حنیف ،مسعود حنیف ،آصف اشرف اور چنا رپریس کلب عباس پور کے نمائندگان ذولفقارعلی ،کامران سدھن ، ہجیر ہ پریس کلب کے راجہ جمیل ،ناصر حمید کھائی گلہ پریس کلب کے ریاض جبوتی ،نے بھی خطاب کیا اس موقع پر کہا گیا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں جاری حالیہ تحریک کا تقاضہ ہے کہ آزاد کشمیر سارا اس تحریک کی پشت پر ہو حالیہ تحریک میں نوے کی دھائی میں سب سے پہلے آزادکشمیر سے بشارت عباسی اورجمیل چوہدری نے جا کر اپنی جان قربان کی اسوقت بھی اس تحریک کو جان ہتھیلی پر رکھ کر ہی ہم وطن بھائی نہ صرف زندہ رکھے ہیں بلکہ بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں ڈسٹرکٹ پریس کلب کے اجلاس میں کہا گیا کہ صحافیوں نے دنیابھر میں اپنے ملکوں کی تحریکوں میں ہر اول دستہ کا کردار کیا آزادکشمیر کے صحافی بھی شعبان وکیل ،قیصر مرزا،مشتاق علی جیسے مقبوضہ کشمیر کے شہید صحافیوں کیطرح ہر قربانی کے لیے تیار ہیں اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ راولاکوٹ میں پہلے صحافیوں نے احتجاجی مارچ کیا بعد ازاں سیز فائر لائن کی طرف مارچ کیا جہاں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :