کانگریس کاسابقہ دور میں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ بھی جھوٹا نکلا ،سابقہ بھارتی ڈی جی ایم او نے بھانڈا پھوڑ دیا

سابقہ دور میں کوئی سرجیکل سٹرائیک نہیں ہوئی تھی ،کراس بارڈر آپریشن کو سرجیکل سٹرائیک کا نام نہیں دیا جا سکتا، کانگریس کی جانب سے سابقہ دور میں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے صرف مودی سرکار پر جوابی وار تھا سابق بھارتی ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن جنرل ونود بھاٹیہ کا انٹرویو

جمعرات 6 اکتوبر 2016 23:19

کانگریس کاسابقہ دور میں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ بھی جھوٹا نکلا ،سابقہ ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء ) مودی سرکارکے بعد کانگریس کی جانب سے تین سال قبل پاکستانی حدود میں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ بھی جھوٹا نکلا، سابق بھارتی ڈی جی ایم اونے سونیا گاندھی کی جماعت کے جھوٹ کا پول بیچ چوراہے میں پھوڑ دیا۔ بھارت کی بڑی سیاسی جماعت کانگریس کے اس دعوے کہ بھارتی فوج نے 2011ء ،2013ء اور2014میں بھی لائن آف کنٹرول کے پار سرجیکل سٹرائیکس کی تھیں کی اْس وقت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن جنرل ونود بھاٹیہ نے سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ دور میں کوئی سرجیکل سٹرائیک نہیں ہوئی تھی ،کراس بارڈر آپریشن کو سرجیکل سٹرائیک کا نام نہیں دیا جا سکتا۔

بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں جنرل (ر) ونود بھاٹیہ کا کہنا تھا کہ کراس بارڈر فائرنگ اور سرجیکل سٹرائیک کی پلاننگ اور نتائج میں بہت فرق ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہونے والے آپریشن انتہائی معمولی اور مقامی سطح کے ہوتے ہیں ،انہیں کسی طور پر بھی سرجیکل سٹرائیک کا نام نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ سرحد پر تعینات کی جانے والی فوج کے ذمے 4کام ہوتے ہیں ،سب سے پہلے ایل او سی کو برقرار رکھنا ،دوسرا سرحد وں کی حفاظت کرنا ،تیسرا تھرپارکر سے ہونے والی دہشت گردی کو روکنا اور چوتھا دشمن کی فوج پر اپنا تسلط قائم رکھنا ہو تا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کی جانب سے سابقہ دور میں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے صرف مودی سرکار پر جوابی وار تھا ۔

متعلقہ عنوان :