عزیزآباد سے برآمد ہونے والے اسلحے اور گولہ بارود کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آنے لگے

اسلحہ کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان سے تفتیش کرنے پر غور، تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ ڈی آئی جی ویسٹ اور ایس ایس پی سینٹرل کی موجودگی میں عزیزآباد کے خالی مکان میں اسلحے کی موجودگی کے شک پر جمعرات کو پھر کھدائی کی گئی

جمعرات 6 اکتوبر 2016 22:18

عزیزآباد سے برآمد ہونے والے اسلحے اور گولہ بارود کے بارے میں مزید انکشافات ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) کراچی کے علاقے عزیزآباد سے برآمد ہونے والے اسلحے اور گولہ بارود کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آنے لگے ہیں۔ اسلحہ کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان سے تفتیش کرنے پر غور جاری ہے، برآمد شدہ اسلحے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کرلیا گیاہے۔ڈی آئی جی ویسٹ اور ایس ایس پی سینٹرل کی موجودگی میں عزیزآباد کے خالی مکان میں اسلحے کی موجودگی کے شک پر جمعرات کو پھر کھدائی کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ جس ٹینک سے اسلحہ اورگولہ بارود ملا وہ خصوصی طورپر اسی مقصد کے لیے ڈیزائن کیا گیا، ٹینک میں دونوں اطراف ہوا کے آنیجانے کے راستے بنائے گئے تھے۔تحقیقاتی حکام کے مطابق ٹینک کا ڈھکن خفیہ تھا، جو کھدائی کے نتیجے میں سامنے آیا، ٹینک میں دو مقامات پر ہوا کی گزر گاہ بھی بنائی گئی تھی، ایک گزر گاہ ڈھکن کے ساتھ دیوار میں بنائی گئی تھی ، دوسری گزر گاہ کا رخ گھر کے مرکزی دروازے کے ساتھ تھا۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ شہر میں کئی مقامات پر اسلحے کے ذخائر موجود ہیں جن کی تلاش کے لیے اداروں کو متحرک کردیا گیا ہے تاہم سیکیورٹی اداروں نے بھی اسلحے کے ذخائر کی کھوج لگانا شروع کردی ہے۔پولیس ذرائع نے کہا کہ برآمد کیے گئے اسلحے کی تفتیش کے لیے باقاعدہ جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے تحقیقات کرنے پر غور جاری ہے۔

تفتیشی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عزیز آباد میں اسلحے کی نشان دہی جن گرفتار ملزمان نے کی ان میں ایم کیوایم کے مبینہ کارکنان بھی شامل ہیں، جن سے تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفتیشی ذرائع کے مطابق 2015 میں خورشید بیگم میموریل ہال اور نائن زیرو کا انتظام چلانے والوں سے تفتیش کی جائے گی، ایم کیو ایم لندن اور ایم کیوایم پاکستان کو بھی شامل تفتیش کیا جائیگا ۔

جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کی جمعہ کوبھی ملاقات کا امکان بھی ہے۔ قبل ازیں ڈی آئی جی ویسٹ اور ایس ایس پی سینٹرل کی موجودگی میں عزیزآباد کے خالی مکان میں اسلحے کی موجودگی کے شک پر جمعرات کو پھر کھدائی کی گئی، بعد ازاں پولیس کی جانب سے متعلقہ گھر کو سیل کردیا گیا۔دوسری جانب وزیر اعلی سندھ مرار علی شاہ نے عزیز آباد کے مکان اسلحہ کا زخیرہ برآمد کرنے والی پولیس پارٹی کے لیے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔