کراچی میں ابھی ذخیرہ شدہ 90 فیصد اسلحہ موجود ہے ،عزیز آباد سے دو کلو میٹر آگے بھی اسلحہ موجود ہوسکتا ہے ،جہاں مکا بنا ہوا ہے،اس کے اندر طاقت تو ضرور ہوگی، وہاں بھی کھدائی کی جائے‘یہ پاکستان اور کراچی کے خلاف عالمی سازشیں ہیں ،یہ اسلحہ پانچ سال پہلے کا ہوسکتا ہے ،اگر ٹاسک دیا گیا تو انکوائری کرونگا‘بھارتی جارحیت کا مقابلہ کریں گے، مضبوط فوج اور 20کروڑ عوام اور اقلیتیں ہم سب ایک ہیں ، دشمنوں کی سازشیں اب کھل کر سامنے آگئی ہیں، پاکستان کو محفوظ کرنا ہے

صوبائی وزیر صنعت وتجارت منظور حسین وسان کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 6 اکتوبر 2016 21:54

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) صوبائی وزیر صنعت وتجارت منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ گذشتہ روز جتنا پولیس کو اسلحہ ملا ہے وہ دس فیصد تھا باقی 90 فیصد اسلحہ کراچی میں موجود ہے جہاں سے اسلحہ ملا ہے وہاں سے دو کلو میٹر آگے بھی اسلحہ موجود ہوسکتا ہے جہاں مکا بنا ہوا ہے مکے کہ اندر طاقت تو ضرور ہوگی وہاں بھی کھدائی کی جائے‘یہ پاکستان اور کراچی کہ خلاف انٹرنیشنل سازشیں ہیں یہ اسلحہ پانچ سال پہلے کا ہوسکتا ہے اگر مجھے انکوائری کا ٹاسک دیا گیا تو میں کرونگا‘بھارتی جارحیت کا مقابلہ کریں گے مضبوط فوج اور 20کروڑ عوام اور اقلیتیں ہم سب ایک ہیں ہم مایوس نہیں ہیں یہ دنیا بھی جانتی ہے دشمنوں کی سازشیں اب کھل کر سامنے آگئی ہیں پاکستان کو محفوظ کرنا ہے۔

وہ جمعرات کو یہاں سندھ سیکریٹریٹ کے باہر اور فیڈریشن ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

منظور وسان نے کہا کے پرویز مشرف سے پوچھا جائے کہ یہ اسلحہ کیسے پہنچا ہم نیٹو کنیٹینر کے غائب ہونے کی بات کرتے رہے اب نیٹو کنٹینر کا اسلحہ ملا ہے اس میں بہت لوگ ملوث ہیں اس میں اے یا بی یا سی جو بھی ملوث ہوگا اس کہ خلاف کارروائی ہوگی۔ منظور وسان نے کہا کہ عزیز آباد سے اینٹی گرافٹ گن جیسا اسلحہ ملنا حیران کن ہے ایسا اسلحہ ہیلی کاپٹر گرا سکتا ہے اس میں اے یا بی یا سی جو بھی ملوث ہوگا اس کہ خلاف کارروائی ہوگی یہ پاکستان اور کراچی کہ خلاف انٹرنیشنل سازشیں ہیں یہ اسلحہ پانچ سال پہلے کا ہوسکتا ہے اگر مجھے انکوائری کا ٹاسک دیا گیا تو میں کرونگا۔

منظور وسان نے کہا کے 31 اکتوبر بڑا اہم ہے دسمبر تک اتار چڑھا? ہوگا 2018 میں پیپلز پارٹی کا سال ہوگا اور چھکا ہم لگائیں گے ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے کچھ جائیں گے کچھ آئینگے مودی کا جو یار ہے غدار ہے یہ پیپلزپارٹی کہہ چکی ہے کراچی اور بلوچستان کے خلاف اندرونی اور بیرونی سازشیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں پر ظاہر اب ہورہی ہیں ماضی میں مخلوط حکومت امن وامان کی راہ میں رکاوٹ تھی کراچی ہم سب کا ہے پولیس اور رینجرز کو اختیارات دیے گئے ہیں ان میں حکومت بھی کوئی مداخل نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کریں گے مضبوط فوج اور 20کروڑ عوام اور اقلیتیں ہم سب ایک ہیں ہم مایوس نہیں ہیں یہ دنیا بھی جانتی ہے دشمنوں کی سازشیں اب کھل کر سامنے آگئی ہیں پاکستان کو محفوظ کرنا ہے۔ منظور وسان نے کہا کہ پہلے سیکیورٹی گارڈ لوگ رکھتے تھے اب امن وامان کی صورتحال بہتر ہونے سے لوگوں نے سیکیورٹی گارڈ بھی رکھنا چھوڑ دئیے ہیں امن سندھ کے عوام کے لئے بہت اہم ہے مکمل امن ہوگیا تو کسی کو سپاہی کی بھی ضرورت نہیں پڑیگی دو ماہ سے ترقیاتی کام ہورہے ہیں ہم نے فنڈ بھی جاری کردیے ہیں اور دو ماہ میں سندھ کی صنعتکاری علاقوں میں تبدیلی نظر آئیگی۔

منظور وسان نے کہا کہ کچھ عرصے بعد مڈل ایسٹ کہ تاجر کراچی میں کاروبار کریں گے 2005 کی طرح چند دنوں میں سڑکوں کی تعمیر شروع ہوجائیگی میں خود زرعی آمدنی پر سالانہ 25 لاکھ روپے دیتا ہوں بالواسطہ ٹیکس کی ادائیگی۔ منظور وسان نے پشن گوئی کرتے ہوئے کہا کہ 2018 سے پہلے کراچی کو منفرد دیکھیں گے جو لوگ دبئی اجلاس کرنے جاتے تھے اب دبئی سے لوگ کراچی اجلاس کرنے آئینگے کراچی میں رہنے کو گھر بھی نہیں ملیں گے کراچی آج نہیں بلکے تقسیم سے قبل بھی بڑا شہر اور سندھ کا مرکز تھا تاجر اور زمیندار طبقہ لازم و ملزوم ہیں یہ تاثر دینا غلط ہے کے صرف تاجر ہی ٹیکس دیتے ہیں سندھ کے دیگر شہروں کے لوگ بھی ٹیکس دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کے سائیٹ میں زیادہ بھرتیاں کی گئی ہیں ان کو اگر نکالا جائیگا تو وہ احتجاج کریں گے پر پیپلز پارٹی کسی کو بیروزگار نہیں کرتی سب کا تعاون چاہیے کراچی میں امن وامان کی صورتحال اب پہلے سے بہتر ہے۔

متعلقہ عنوان :