14 سال قبل چرائی گئی مورتیوں کے واپسی کے اقدمات اٹھانے کیلئے محکمہ ثقافت کے افسران اور کمشنر لاڑکانہ کو احکامات جاری کردیئے

جمعرات 6 اکتوبر 2016 20:50

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء)سندھ ہائی کورٹ نے قدیم تہذیب موہن جو دڑو کی 38 ایکڑ آراضی پر کئے گئے قبضوں کو ختم کرانے اور 14 سال قبل چرائی گئی مورتیوں کے واپسی کے اقدمات اٹھانے کے لئے محکمہ ثقافت کے افسران اور کمشنر لاڑکانہ کو احکامات جاری کردئے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ کی ڈویزن بئنچ نے مقامی وکیل افضل جاگیرانی کی جانب سے موہن جو دڑو کی 38 ایکڑ اراضی پر قبضے ہونے کی دائر پٹیشن کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر محکمہ ثقافت کی سیکریٹری غلام اکبر لغاری، کیوریٹر موہن جو دڑو ظہیرالدین اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سیکریٹری محکمہ ثقافت اور کمشنر لاڑکانہ کو احکامات جاری کئے کہ موہن جو دڑو کی تمام آراضی سے ناجائز قبضے ختم کرائے جائیں اور 14 سال قبل موہن جو دڑو کی چوری شدہ مورتیوں کی واپسی کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں جس کی رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کی جائے۔ عدالت نے پٹیشن کی سماعے 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔