کراچی، کچھ لوگ غیر ملکی آقاؤں کے اشارہ پر ملک میں سیاسی انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، جو اب خود انتشار کا شکار ہیں، علامہ راشد محمود سومر و

جمعرات 6 اکتوبر 2016 20:26

سکھر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کشمیر اور بھارتی جارحیت پر وزیر اعظم کی جانب سے ہونے والی اے پی سی میں تمام جماعتوں کی شرکت اور باہمی اتفاق و اتحاد کے شاندار مظاہرہ کو قابل تحسین اور ملک کے لیے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کی مدبرانہ سیاست کی فتح ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ غیر ملکی آقاؤں کے اشارہ پر ملک میں سیاسی انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، جو اب خود انتشار کا شکار ہیں، جے یو آئی سندھ کے رہنما نے دورہ سکھرکے موقع پر صوبائی انفارمیشن سیکریٹری مولانا عبدالحق مہر ، مولانا عبدالغفور بھٹو اور دیگر سے گفتگو کے دوران کیا۔ علامہ راشد محمود سومرو کا مزید کہنا تھا کہ سابق فوجی آمر پرویز مشرف نے امریکہ کے ایما پر کشمیر مسئلہ کو پس و پشت ڈالدیا تھا مگر مولانا فضل الرحمن نے اسے عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے ساتھ ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشوں کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے ان پر تنقید اور استعفیٰ کا مطالبہ بلاجواز ہے۔ جسے ہم مسترد کرتے ہیں، جے یو آئی کے رہنما نے کہا کہ فاٹا کے لوگ بڑی مشکلات سے دوچار ہیں کے پی کے کی حکمراں جماعتیں اقتدار کی خاطر مہر بلب ہیں، قائد جمعیت نے فاٹا کے مظلوم محب وطن لوگوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کے حل کی بات کر کے کوئی جرم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہودی قوتوں نے اپنے ایجنٹ اور ایجنڈے کو ناکام بنانے کی پاداش میں مولانا فضل الرحمن کی کردار کشی کی مہم شروع کردی ہے۔

میڈیا کے ذریعے قائد جمعیت کے خلاف غلط پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جوکہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ مولانا آج بھی پاکستان کے عوام کے مقبول لیڈر ہیں وہ کال کرتے تو لاکھوں عوام میدان میں نکل آئینگے۔ حملوں کے خطرات اور زہریلا پروپیگنڈہ ان کو عوام سے دورنہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو اے پی سی میں شرکت اور وزیر اعظم کی تعریف میں تقریر عمران خان اور شیخ رشید کے منہ پر تمانچہ ہے، آخر میں انہوں نے جے یو آئی سندھ کی جانب سے کشمیریوں کی حمایت اور بھارتی جارحیت کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے پر مولانا فضل الرحمن کوخراج تحسین پیش کیا ۔

متعلقہ عنوان :