افغانستان میں پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے عالمی برادری کی مسلسل تعاون کی ضرورت ہے ٗسرتاج عزیز

پاکستان چارفریقی رابطہ گروہ کے فریم ورک سے امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا ٗافغان صدر سے گفتگو طالبان کا امن مذاکرات میں شرکت سے مسلسل انکار قتل و غارت،تشدد اور مصائب میں فروغ کا سبب بن رہا ہے ٗ اشرف غنی

جمعرات 6 اکتوبر 2016 20:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے عالمی برادری کی مسلسل تعاون کی ضرورت ہے ٗ پاکستان چارفریقی رابطہ گروہ کے فریم ورک سے امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وہ برسلزمیں افغانستان سے متعلق کانفرنس کے موقع پر افغانستان کے صدر اشرف غنی اورچیف ایگزیکٹیو عبداﷲ عبداﷲ سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے۔

ترجمان کے مطابق اٖفغان صدراشرف غنی نے برسلز کانفرنس میں افغانستان کیلئے مزید 50 کروڑ ڈالر امدادکے اعلان پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، امداد پاکستانی حکومت اورعوام کا افغانستان کیساتھ یکجہتی اور تعاون کا اظہار ہے۔

(جاری ہے)

افغان صدر نے تجویز پیش کی کہ دونوں حکومتوں کو ترقیاتی ترجیحات کے لحاظ سے منصوبوں کی نشاندہی اور مشاورت کیلئے ملکر کام کرنا چاہیے۔

اشرف غنی نے پاکستانی جامعات میں اٖفغان طلبا کیلئے مزید300سکالر شپس کے اعلان کو بھی سراہا۔ افغان صدراورمشیرخارجہ نے بات چیت کے دوران افغانستان میں امن کوششوں اورمصالحتی عمل سے متعلق امور بھی تبادلہ خیال کیا اوراس بات پرزور دیا کہ مستقل امن اور استحکام کا حصول صرف سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ سرتاج عزیز نے افغانستان کی حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان امن معاہدے کی تعریف کی اور کہا کہ یہ پیشرفت دیگر شدت پسند گروپوں کے ساتھ اس قسم کا معاہدہ کرنے میں مدد گارہوسکتی ہے۔

افغان حکومت اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کی سہولت کارکی حیثیت سے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کا ذکرکرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان چارفریقی رابطہ گروہ کے فریم ورک سے یہ کوششیں جاری رکھے گا۔ اشرف غنی نے کہا کہ طالبان کا امن مذاکرات میں شرکت سے مسلسل انکار افغانستان میں قتل و غارت،تشدد اور مصائب میں فروغ کا سبب بن رہا ہے۔