امریکیوں کو سعودی عرب کے خلاف مقدمہ کا حق دینا امریکہ کے دہرے کردار کی عکاسی کرتا ہے، ڈاکٹر معراج الہدیٰ

مسلم دنیا کو اب عالمی شکنجے سے نکلنے اورطاغوتی قوتوں کے مقابلے کیلئے باہمی اختلافات کو ختم کرکے متحد ہونا پڑے گا،امیرجماعت اسلامی سندھ

جمعرات 6 اکتوبر 2016 19:07

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے امریکیوں کو نائن الیون پر سعودی عرب کے خلاف مقدمہ کا حق ملنے سے امریکہ کا مسلمانوں کے خلاف دہرے اور جارحانہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔امریکی نائن الیون قانون سے ملکی خود مختاری متاثر ہوگی۔مسلم دنیا کو اب عالمی شکنجے سے نکلنے اورطاغوتی قوتوں کے مقابلے کے لیئے باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہونا پڑے گا۔

انہوں نے آج ایک بیان میں کہاکہ امریکہ کی احسان فراموش اور پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی پالیسی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔ بحری بیڑے کی آمد سے لیکر ڈومور کی دھمکیوں تک امریکہ کے دہرے معیار و بے وفائی ایک کھلی کتاب ہے ۔سعودی عرب میں قائم خانہ کعبہ اور روضۂ رسولﷺ امت مسلمہ کے مرکز و محور ہیں اگر کسی نے بھی اس کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر دیکھا تو عالم اسلام اس کی حفاظت کے لئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب یہ بات روز روشن کی طرح کھل چکی ہے کہ امریکہ دہشت گردی کے خاتمے کی آڑ میں مسلمانوں کو ہی نشانہ بنائے ہوئے ہے۔ جھوٹ کی بنیاد پر اعراق پر حملہ کرکے اس کو مٹی کا ڈھیر بنا دیا گیا اسی طرح افغانستان میں بغیر کسی ثبوت کے نائن الیون کا الزام لگا کر ایک منتخب جمہوری حکومت کو ختم کرکے بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا گیا ۔ کتنے ستم ظریفی کی بات ہے کہ دنیا بھر میں خون بھی مسلمانوں کا کیا جارہا ہے اور دہشت گرد بھی مسلمانوں کو ہی ٹھرایا جارہا ہے۔ اس بنا پر تو پھر عراق، افغانستان اور پاکستانی شہری کو بھی امریکی مظالم کے خلاف مقدمہ کرنے کا حق ملنا چاہیے۔اس لیئے عالم اسلام آج جن حالات سے دوچار ہے اس میں اتحاد اُمت وقت کی بہت بڑی ضرورت ہے۔