بین الاقوامی قوانین اور آئین پاکستان غلامی کی تمام اشکال کی سختی سے ممانعت کرتے ہیں‘راجہ اشفاق سرور

حکومت پنجاب کا بھٹوں سے چائلڈ لیبر خاتمے کا نیا قانون بھٹہ مزدوروں کو پیشگی اور جبری مشقت سے نجات دلائے گا

جمعرات 6 اکتوبر 2016 17:55

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء ) صوبائی وزیر محنت وانسانی وسائل راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قوانین اور آئین پاکستان غلامی کی تمام اشکال کی سختی سے ممانعت کر تا ہے، نئے قانون کے تحت بھٹہ مالکان اب بھاری بھرکم پیشگی کے ذریعے مزدوروں اور اُن کے اہل خانہ کو جبری مشقت اور غلامی کی زنجیر میں نہیں جکڑ سکیں گے۔

انہوں نے یہ بات جبری مشقت کے خاتمے کے لئے قائم صوبائی سیٹئرنگ کمیٹی کے 6 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ ایم پی اے محمد رفیق، سیکرٹری لیبر سہیل شہزاد، مرکزی صدر آل پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن شعیب خان نیازی، جنرل سیکرٹری مہر عبدالحق، جنرل سیکرٹری پاکستان ورکرز فیڈریشن خورشید احمد خان، بانڈڈ لیبر لبریشن فرنٹ سید ہ غلام فاطمہ، مزدور لیڈر اسلم وفا، آئی ایل او کے نمائندہ بنیامین، کمشنر سوشل سیکورٹی منصور قادر،ڈی جی لیبر محمد سلیم کے علاوہ متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

مزدور یونین تنظیموں کی طرف سے بھٹہ خشت سے چائلڈ لیبر کی ممانعت کے نئے پاس ہونے والے قانون کو بے حد سراہا گیا جس کے تحت اب بھٹہ مزدور صرف 50 ہزار روپے بطور ایڈوانس لے سکے گا جس کا تحریری معاہدہ ہو گا اور ملازمت پررکھے جانے ، چھوڑنے اور دیگر معاملات کو تحریری شکل میں لایا جائے گا ۔ اُنہوں نے کہا کہ بھٹہ خشت کو انڈسٹری کادرجہ حاصل ہونے کی بناء پر وہ تمام قوانین اس پر لاگو ہوتے ہیں جو دیگر صنعتوں پر نافذہیں۔

انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے کم از کم اجرت پر عمل درآمد، چائلڈ و جبری مشقت اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے قانون سازی کا اختیار رکھتے ہیں۔ اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کے خاتمے سے اقوام عالم میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہو ا ہے۔ راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ بھٹہ مالکان اور مزدور کے درمیان ملازمت اور ایڈوانس بارے معاہدے کی پاسداری محکمہ لیبر وانسانی وسائل ہر صورت یقینی بنائے گا۔

انہوں نے بتایاکہ محکمہ لیبر بھٹہ مزدوروں کوسوشل سیکورٹی سہولیات کے دائرہ کار میں لانے کیلئے اُن کے شناختی کارڈ بنوانے اور رجسٹریشن کے اُمور کو تیزی سے مکمل کر رہا ہے اور کم از کم اجرت پر عمل درآمد کیلئے تمام سٹیک ہولڈر کی باہمی مشاورت سے قابل عمل لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔ اس حوالے سے محکمہ قانون سے بھی تجاویز حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں مزدور طبقہ کی فلاح وبہبود، حقوق کے تحفظ اور استحصال کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات اور قانونی سازی کی گئی ہے جس کے دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ مزدور طبقہ کی فلاح و بہبود کے لئے حکومت پنجاب کے اقدامات دیگر صوبوں کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :