پاکستان اور ازبکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید بڑھانے کیلئے دونوں ممالک کو ملکر سیاحت کو فروغ دینا ہو گا‘ چوہدری عبدالغفور

سیاحت کے شعبے میں مشترکہ تعاون کے نکات کے ذریعے دونوں ممالک کی سیاحت کی ترویج کے لئے معاہدہ بھی کیا جا سکتا ہے ‘ایم ڈی پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کی ازبکستان کے سفیر فرقت اے صیدیکوف سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 6 اکتوبر 2016 17:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اکتوبر- 2016ء) برادرانہ مسلم ممالک ہونے کے باعث پاکستان اور ازبکستان میں سیاحت کی کئی مشترکہ اقدار موجود ہیں،جو ان ممالک میں موجود سیاحت کے بیش بہا مواقع دونوں کے عوام میں فروغ دی جا سکتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار مینیجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن چوہدری عبدلغفور خان نے ازبکستان کے پاکستان میں متعین سفیر فرقت اے صیدیکوف سے اسلام آبادمیں ملاقات کے دوران کیا۔

چوہدری عبدالغفور خاں نے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ سے مزید نکھارا جا سکتا ہے۔ پی ٹی ڈی سی اور ازبکستان کا قومی سیاحتی ادارہ ایک معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں ۔ جس کے تحت سیاحت کے شعبے میں مشترکہ تعاون کے نکات کے ذریعے دونوں ممالک کی سیاحت کی ترویج کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

دنیا بھر میں قدرتی سیاحتی مناظر سے مالا مال پاکستان بلاشبہ ازبک پاشندوں کیلئے پسندیدہ ترین سیا حتی مقام بن سکتا ہے۔

محترم فرقت اے صیدیکوف نے اس موقع پر کہا کہ ازبکستان میں موجود امام بخاری، ہوجاداینار، الترمزی اور المرتضیٰ کے مزارات مسلمانوں کے مقدس تعلقات ہیں۔ جن کا ہر سال ہزاروں سیاح دنیا بھر سے دورہ کرتے ہیں۔ ازبکستان نے کھیلوں میں کئی ایوارڈز جیتے ہیں اس لیئے کھیلوں کو بھی سیاحت کے ساتھ ترقی دی جا رہی ہے۔ سفیر نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی کے ساتھ معاہدے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیاں ساحوں کی آمدورفت میں اضافہ ہو گا۔ 1991 میں آزادی کے بعد ازبکستان نے 5 سالوں کے قلیل عرصے میں سیاحت کے شعبے میں ترقی کی ہے۔ ازبک سفیر نے مینجنگ ڈائریکٹر کو ازبکستان آنے اور سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

متعلقہ عنوان :