’انشا اللہ‘ کہنے پر مسلمان مسافر کو پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 6 اکتوبر 2016 16:23

’انشا اللہ‘  کہنے پر مسلمان مسافر کو پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔06 اکتوبر 2016ء): لاس اینجلس ائیر پورٹ پر جنوب مغربی ائیر لائن کی پرواز میں موبائل فون پر عربی زبان استعمال کرتے ہوئے ”انشااللہ“ کہنے پر ایک مسلمان مسافر کو پرواز سے آف لوڈ کر دیا ہے۔ پرواز میں موجود ایک اور مسافر نے مسلمان مسافر کو فون پر بات کرتے اور انشااللہ کہتے سنا جس کے بعد 26 سالہ خیر الدین مخذومی کو پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا۔

خیر الدین کا کہنا تھا کہ میں صدام حسین کے دور میں بھی رہا ہوں لہٰذا مجھے بہت اچھی طرح سے اس بات کا احساس ہے کہ نسلی اور مذہبی تعصب میں رہنا کیسا ہوتا ہے۔ خیر الدین 2010ء میں عراقی مہاجر کے طور پر امریکہ آیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق مخذومی نے بغداد میں موجود اپنے ایک انکل کو ٹیلی فون کال کی۔

(جاری ہے)

موبائل فون پر بات کرتے ہوئے مخذومی نے اپنے انکل کو بتایا کہ ایک خاتون اسے گھور رہی ہے اور اس کے ساتھ ہی کسی بات پر انشااللہ کہتے ہوئے مخذومی نے فون کال کاٹ دی۔

جس کے دو منٹ بعد ہی ایک نوجوان دو پولیس اہلکارون کے ہمراہ مخذومی کے پاس آیا اور مجھے پرواز سے اتر جانے کے لیے کہا۔ مخذومی نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایک کشادہ ذہن کا حامل ملک ہے اور اس میں کسی کو ایسے بے عزت کیا جانا نہایت افسوسناک ہے۔ مخذومی نے ائیر لائن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس رویے کے لیے اس سے معافی مانگیں۔ یہان یہ امر قابل ذکر ہے کہ مسلمانوں کو مذہبی تعصب کے سبب پرواز سے آف لوڈ کرنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔