شام ،خودکش بم دھماکے میں 25 شامی باغی ہلاک،20زخمی ،داعش نے ذمہ داری قبول کرلی

شام میں امدادی قافلہ فضائی حملے کا شکار ہوا تھا، اقوام متحدہ

جمعرات 6 اکتوبر 2016 15:23

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔۔06 اکتوبر۔2016ء) شام اور ترکی کے درمیان سرحدی گزرگاہ پر ہونے والے خودکش حملے میں 25 شامی باغی ہلاک ہو گئے ،داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔ غیر ملکی میڈیاکے مطابق سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ عتمہ بارڈر پر ایک شخص نے ترک حمایت یافتہ شامی باغیوں کے ایک ہجوم میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

حلب سے 40 کلومیٹر مغرب میں ہونے والے اس حملے میں 20 سے زائد دیگر شامی باغی زخمی بھی ہوئے۔ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اقوام متحدہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ گزشتہ ماہ شام میں امدادی قافلہ فضائی حملے کا ہی نشانہ بنا تھا۔ اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ آبزرویشن پروگرام نے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے فراہم کردہ سیٹلائٹ تصاویر کا تفصیلی تجزیہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ 31 ٹرکوں پر مشتمل اس قافلے کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

حلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے کے قریب اس حملے میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ امریکا نے اس حملے کی ذمہ داری روس پر عائد کی تھی۔ ماسکو نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ یہ زمینی حملہ تھا۔