پاکستان اور افغانستان کے دشمن مشترکہ ہیں،وزیراعظم نوازشریف

جمعرات 6 اکتوبر 2016 14:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔۔06 اکتوبر۔2016ء ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے دشمن مشترکہ ہیں،دشمنوں کے حوالے سے افغانستان قیادت کو اہم پیغام دے دیا ہے،افغانستان اور پاکستان کے دشمنوں کے حوالے سے اپنے الفاظ پر قائم ہیں،گذشتہ روز پاکستان نے افغانستان کیلئے 50کروڑ ڈالر کا اعلان کیا تھا یہ پہلے سے اعلان کردہ امداد کے علاوہ ہے،آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور میں نے افغانستان کا دورہ کیاتھا،دورے کے دوران دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

جمعرات کو وزیراعظم محمد نوازشریف سے نیٹو ملٹری کمیٹی کے چیئرمین جنرل پیٹر پیول نے ملاقات کی،ملاقات کے دوران نیٹوملٹری کے چیئرمین جنرل پیٹر نے کہا کہ پاکستان نیٹو کا روا یتی اتحادی اور اہم ملک ہے،پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کیں،دہشتگردی کیخلاف بڑے پیمانے پر پاکستان کی مہم کے نتائج شاندار ہیں،گذشتہ چند سالوں میں پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں نمایاں پیش رفت کی،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں تعمیر نو کا عمل اہمیت کا حامل ہے،پاکستان خطے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے،معاہدے سے پاکستان اور نیٹو کے درمیان عسکری تعاون میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

جنرل پیٹر نے کہا کہ تمام سروسز چیفس سے ملاقاتیں انتہائی سود مند رہیں ہیں میں اور مسلح افواج کے پیشہ وارانہ معیار سے انتہائی متاثر ہوئے ہیں،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے جامع حکمت عملی لائق تحسین ہے،پاکستان کے انسداد دہشتگردی کے تجربے سے نیٹو استفادہ کرسکتا ہے ۔جنرل پیٹر نے کہا کہ دو جوہری طاقتوں کے مسئلے پر دنیا لاتعلق نہیں رہ سکتی۔

اسی موقع پر وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہا کہ حکومت کی افغانستان کے حوالے سے پالیسی واضح ہے،افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں اور دشمنوں کے حوالے سے افغانستان قیادت کو پیغام دے دیا ہے،افغانستان اور پاکستان کے دشمنوں کے حوالے سے اپنے الفاظ پر قائم ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے گذشتہ روز افغانستان کیلئے 50کروڑ ڈالر کا اعلان کیا تھا،یہ پہلے سے اعلان کردہ امداد کے علاوہ ہے،پاکستان کی امداد سے افغانستان کو مشکلات پر قابو پانے میں مدد ملے گی اورافغانستان میں استحکام پاکستان اور خطے کے استحکام کیلئے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اور آرمی چیف نے افغانستان کا دورہ کیا،دورے کے دوران دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے پر ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی،دہشتگرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی سول و عسکری قیادت افغان حکام سے مسلسل رابطے میں ہے،افغان حکومت کی درخواست پر مصالحتی عمل میں سہولت فراہم کر رہے ہیں،بھارت پاکستان کیلئے مسائل کھڑے کر رہا ہے،مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارت دوہرا معیار اپنائے ہوئے ہے،بھارت نے بغیر تحقیقات کے اڑی حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے،بھارت کو ادراک نہیں کہ نوجوانوں نے آزادی کی جدوجہد میں ایک نئی روح پھونکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پرامن ہمسائیگی کے خواہاں ہیں،پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا،بھارتی فورسزکی جانب سے ظلم و ستم سے قیمتی جانوں کے ضیاع ہوئے ہیں اور بھارتی ریاستی دہشتگردی سے سینکڑوں لوگ بینائی سے محروم ہوئے ہیں،پاکستان کی مسلح افواج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگیں پوری قوم حکومت اور سیاسی قیادت متحدہے،آپریشن ضرب عضب دنیا کے کسی بھی ملک کا دہشتگردی کے خلاف سب سے بڑا آپریشن ہے،آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے۔