دنیا بھرمیں سرکاری اور نجی شعبے کے قرضے بلند ترین سطح پر ہیں ، عالمی معیشت کو معمول پر لانے کیلئے قرضوں کی بلند ترین سطح مشکلات کا باعث بن رہی ہے، آئی ایم ایف

جمعرات 6 اکتوبر 2016 12:24

واشنگٹن ۔ 6 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔۔06 اکتوبر۔2016ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہاہے کہ اس وقت دنیا بھرمیں سرکاری اور نجی شعبے کے قرضے بلند ترین سطح پر ہیں ۔یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہی ہے۔ اس رپورٹ میں کہاگیاہے کہا اس وقت دنیا بھر میں سرکاری اور نجی شعبہ کی جانب سے قرضوں کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور عالمی معیشت کو معمول پر لانے کیلئے قرضوں کی بلند ترین سطح مشکلات کا باعث بن رہی ہے ۔

آئی ایم ایف کے مطابق مختلف ممالک میں سنٹرل بینک کی طرف سے قرضے دینے کی پالیسی میں نرمی کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہو رہی ہے ۔ چین میں نجی شعبے کی طرف سے قرضوں کی شرح میں اضافہ ہو رہاہے جبکہ یہی صورتحال بعض کم آمدنی والے ممالک کی بھی ہے جہاں قرضوں کی شرح مسلسل اضافہ ہورہاہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ قلیل المعیاد بنیادوں پر قرضوں کی وجہ سے خطرات اپریل کے بعد سے کم ہو گئے ہیں کیونکہ کمیونٹیز اور اثاثوں کی قیمتوں میں اضافہ ہواجس کی وجہ سے بریگزٹ کے تناظر میں مالیاتی دھچکے کو برداشت کرنے میں مدد ملی تاہم درمیانی مدت کے قرضوں کے حوالے سے صورتحال اتنی خو ش آئیند نہیں ہے ۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ جدید معیشتوں میں 25فیصد بینکوں کے پاس 11.7ٹریلین ڈالرز کے اثاثے ہیں ۔ رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ جدید معیشتوں میں رواں سال کے آغاز پر بینکوں کے اثاثوں میں430 ڈالرز کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ گزشتہ سال کے اختتام پر سرکاری اور نجی شعبے کے قرضے 152ٹریلین ڈالرز کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے جن میں سے دو تہائی نجی شعبے کے قرضے تھے۔

متعلقہ عنوان :