Live Updates

مشترکہ اجلاس کا کشمیر ی عوام کیساتھ مکمل اظہار یکجہتی

پاکستان بھارت کو تجویز دے کہ کشمیر پر3 تجاویز وہ دیں اور3 ہم اور مذاکرات کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ حل کریں،اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پانا فعال کردار ادا کرے، بھارت ایک ایجنڈے کے تحت ایل او سی پر فائرنگ کر رہا ہے، بھارت افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے، کشمیر کا مسئلہ جنگ کے ذریعے حل نہیں ہو سکتا ،بھارت کیساتھ مذاکرات اس صورت میں ہو سکتے ہیں کہ بھارت پر بین الاقوامی برادری دباؤ ڈالے ، لیکن بد قسمتی سے ہم بھارت پردباؤبڑھانے میں ناکام رہے ہیں،ملک کو سرگرم وزیر خارجہ کی ضرورت ہے ، تحریک انصاف کو مشترکہ اجلاس میں شرکت کر کہ کشمیر کے حوالے سے متحد ہونے کا پیغام دینا چاہیے تھا ،کشمیر پاکستان کی بقاء کا مسئلہ ہے یہ زمین کا مسئلہ نہیں ہے اے این پی کے غلام احمد بلور،عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاؤ ،پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی اور سینیٹر میر کبیرکا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بارے تحریک پر پر اظہار خیال

بدھ 5 اکتوبر 2016 23:07

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء ) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بیشتر سیاسی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے کشمیر ی عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو تجویز دے کہ کشمیر پر3 تجاویز وہ دیں اور3 ہم اور مذاکرات کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ حل کریں،اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پانا فعال کردار ادا کرے، بھارت ایک ایجنڈے کے تحت ایل او سی پر فائرنگ کر رہا ہے، بھارت افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے، کشمیر کا مسئلہ جنگ کے ذریعے حل نہیں ہو سکتا ،بھارت کیساتھ مذاکرات اس صورت میں ہو سکتے ہیں کہ بھارت پر بین الاقوامی برادری دباؤ ڈالے ، لیکن بد قسمتی سے ہم بھارت پردباؤبڑھانے میں ناکام رہے ہیں،ملک کو سرگرم وزیر خارجہ کی ضرورت ہے ، تحریک انصاف کو مشترکہ اجلاس میں شرکت کر کہ کشمیر کے حوالے سے متحد ہونے کا پیغام دینا چاہیے تھا۔

(جاری ہے)

کشمیر پاکستان کی بقاء کا مسئلہ ہے یہ زمین کا مسئلہ نہیں ہے ۔وہ بدھ کو یہاں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اے این پی کے غلام احمد بلور،عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ ،پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی اور سینیٹر میر کبیر نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بارے تحریک پر پر اظہار خیال کررہے تھے ۔اے این پی کے غلام احمد بلور نے کہا کہ کشمیر آج اکیلا نہیں ہم اسکے ساتھ ہیں ۔

بھارت کے ساتھ 4 جنگیں ہم نے کشمیر کے لئے ہی لڑیں ۔ آج ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں 30 کروڑ مسلمان آباد ہیں ان کے لئے ہمیں بات کرنی ہو گی ۔ آج ہم سب کو مل کر کشمیر کے مسئلے کے حل کے لئے سچنا ہو گا۔ آج پاکستان کے علاوہ کوئی دوسرا مسلم ملک کشمیر کی بات نہیں کرتا ۔ اگر ایسے ہی چلتا رہا تو سو سالوں تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

ہمیں بھارت کو تجویز دینی چاہیے کہ کشمیر پر تین تجاویز دیں اورتین ہم اور مل کر مذاکرات کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ حل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے غیر منصفانہ وسائل کی تقسیم کی جائے تو ملک ترقی کرے گا ورنہ نہیں ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ پارلیمنٹ پاکستانی عوام کی ترجمانی کرتا ہے ۔ پارلیمنٹ سے جو آواز اٹھے گی وہ پاکستانی عوام کی آواز ہے ۔

ہم کشمیر کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر مظالم کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ ان کے جارحانہ عزائم کا پرزور جواب دینے کی حمایت کرتے ہیں۔ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اس لئے پیدا کی کہ عالمی برادری کی توجہ کشمیر سے ہٹا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایجنڈے کے تحت ایل او سی پر فائرنگ کر رہا ہے ۔

بھارت پاکستان کو ایک ناکام ریاست ثابت کرنا چاہتا ہے ۔ جس کے لئے وہ ہر حربہ استعمال کر رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نیوکلیئر میزائل پروگرام بھارت سے کئی گنا بہتر ہے جس کی وجہ سے بھارت پاکستان پر چڑھائی نہیں کر ستکا اور اسی بات نے بھارت کوجنگ سے روکا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آئی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں، بھارت افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے ۔ جس کو دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اچھی تقریر کی ۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اقوام متحدہ میں جو قراردادیں پاس ہوئی ہیں اس پر کیا پیش رفت ہوئی ہے ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی صرف تقریروں کے لئے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام ملکی مسائل کے حل کے لئے پارلیمنٹ کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سی پیک کو سبوتاژ کرنے کے لئے یہ سب کچھ کر رہا ہے ۔ سی پیک پورے ملک کا منصوبہ ہے اس لء ے سی پیک میں تمام صوبوں کے حقوق کو مد نظر رکھا جانا چاہیے ۔ تمام صوبوں کو ان کے حقوق دینے سے دشمن کا پروپیگنڈہ ناکام ہو گا ۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ کشمیری عوام جان کی قربانی دے کر پاکستان کی حفاظت کر رہے ہیں ۔

مشترکہ اجلاس اس حوالے سے بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا ۔ بھارت پاکستان کو دہشتگرد قرار دینے کے لئے کوشش کر رہا ہے لیکن ہم اس کا جواب نہیں دے رہے ۔ کشمیر کا مسئلہ جنگ کے ذریعے حل نہیں ہو سکتا ۔ مذاکرات اس صورت میں ہو سکتا ہے کہ جب بھارت پر بین الاقوامی دباؤ ہو گا ۔ لیکن بد قسمتی سے ہم بھارت پردباؤبڑھانے میں ناکام ہوئے ہیں ۔ وزیر اعظم کے کشمیر کے حوالے سے حالیہ اقدامات قابل ستائش ہیں لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا یہ کافی نہیں ہے ۔

پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہے ۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو بھی ٹھیک طریقہ سے لڑنا ہو گا ۔ وزارت خارجہ بہتر طریقہ سے اپنا کردار ادا نہیں کر رہی ۔ ملک کو سرگرم وزیر خارجہ کی ضرورت ہے ۔ بھارت وہاں بھی اپنی جگہ بنا رہا ہے جو روایتی طور پر پاکستان کے دوست ہیں ۔ تحریک انصاف کو آج بلانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی ۔ آج یک جہتی کا پیغامجانا چاہیے تھا ۔

آج پیغام جائے گا کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی پارلیمنٹ یکجا نہیں ہے جوقابل افسوس ہے ۔ اس وقت قومی یکجہتی کی ضرورت ہے ہو سکے تو وفاقی وزراء کی صلح کرائیں ۔ سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی بقاء کا مسئلہ ہے یہ زمین کا مسئلہ نہیں ہے ۔ لاکھوں انسانوں کی زندگی اور موت اور حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے ۔ برہان وانی کی شہادت سے تحریک آزادی تیز ہو گئی ہے ۔ کشمیری عوام چھ سال کے شہید بچے کو بھی پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کر دفن کرتے ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ ہمیں اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہو گا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :