کوئٹہ،جید سنی اور شیعہ علماء کی بس میں خواتین کے قتل کی شدید مذمت

بدھ 5 اکتوبر 2016 22:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) کوئٹہ کے جید سنی اور شیعہ علماء کرام نے پودگلی چوک پر لوکل بس میں خواتین کو نشانے بنا نے کی قتل کی مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی قبائلی پشتون بلوچ اور ہزارہ روایات اس بات کی ہر گز اجازت نہیں دیتا کہ خواتین اور بچوں کو اپنے مقاصد حاصل کر نے کیلئے قتل کریں بلوچستان میں فرقہ وارانہ نہیں بلکہ دہشتگردانہ واقعات ہو رہے ہیں سنی اور شیعہ اپنے اتحاد واتفاق سے دہشتگردوں کے عزائم کو ناکام بنا دینگے ضرب عضب آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے دہشتگرد کافی کمزور ہو گئے ان خیالات کا اظہارمولانا انوارالحق حقانی، قاری مہراﷲ، سید داؤد آغا، جمعہ اسدی، عبدالقدوس ساسولی نے گزشتہ رات کوئٹہ پریس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ جب بھی محرم کا مہینہ آتا ہے بلوچستان میں ایک منصوبے کے تحت دہشتگردی کے واقعات رونما ہو تے ہیں اور ان واقعات میں کوئی سنی، شیعہ ملوث نہیں بلکہ وہ قوتیں ملوث ہیں جو بلوچستان کے حالات کو خراب کر نا چا ہتے ہیں اسلام اور ہمارے قبائلی روایات اس بات کی ہر گز اجازت نہیں دیتا کہ عورتوں اور بچوں پر ہاتھ اٹھایا جائے یہ غیر شرعی فیل ہے اور شرعی جہاد میں بھی خواتین اور بچوں کو مارنا ممنوع قرار دیا تھا دہشتگرد اب اپنے آخری انجام تک پہنچے ہیں اور نئے طریقے آزما کر دہشتگردی کے واقعات رونما کر رہے ہیں سانحہ کوئٹہ میں جس طرح وکلاء کو ایک منصوبے کے تحت نشانہ بنایا گیا اور اسی طرح دہشتگردوں نے ایک منصوبے کے لوکل بس کو نشانہ بنا کرخواتین کو ہدف بنایا اور اس طرح واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے بعض قو تیں بلوچستان میں شیعہ سنی کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں اور دشمنوں کی تمام تر نظریں بلوچستان پر ہے اور وہ بلوچستان کی روایات اور امن کو تباہ کر نے پر تلے ہوئے ہیں چاہئے کچھ بھی ہوں شیعہ سنی کبھی بھی ایک دوسرے کے خلاف نہیں لڑیں گے اور قیام امن کیلئے مل کر جدوجہد کرینگے اب پاکستان میں محفوظ ہو چکا ہے اور دنیا کی کوئی بھی طاقت دہشتگردی کے ذریعے بلوچستان کے امن اور یہاں کے اقوام کو نہیں لڑایا جا سکتے سلامی قبائلی پشتون بلوچ اور ہزارہ روایات اس بات کی ہر گز اجازت نہیں دیتا کہ خواتین اور بچوں کو اپنے مقاصد حاصل کر نے کیلئے قتل کریں بلوچستان میں فرقہ وارانہ نہیں بلکہ دہشتگردانہ واقعات ہو رہے ہیں سنی اور شیعہ اپنے اتحاد واتفاق سے دہشتگردوں کے عزائم کو ناکام بنا دینگے ضرب عضب آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے دہشتگرد کافی کمزور ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :