خورشید شاہ کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں طویل خطاب کے دوران ہنسی مذاق ، زبان لڑکھڑاتی رہی

’’ را‘‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا نام غلط لے لیا شاہ صاحب آپ میری جگہ پر آ جائیں ، میں آپ کی جگہ پر آ جاتا ہوں، وزیراعظم کی آہستہ سے گفتگو آج تو میرے لیڈر بلاول بھٹو زرداری بھی گیلری میں بیٹھے ہیں ،میں ان کی اجازت کے بغیر ایسا نہیں کر سکتا، خورشید شاہ کا جواب

بدھ 5 اکتوبر 2016 21:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے طویل خطاب میں ہنسی مذاق کرتے رہے اور اسی ہنسی مذاق کے دوران ان کی زبان لڑکھڑاتی رہی اور انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ را‘‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا نام غلط لیا جبکہ ایک موقع پر انہیں جب وزیر اعظم نواز شریف نے آہستہ سے کہا کہ شاہ صاحب آپ میری جگہ پر آ جائیں اور میں آپ کی جگہ پر آ جاتا ہوں جس پر خورشید شاہ نے پیشکش کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج تو میرے لیڈر بلاول بھٹو زرداری بھی گیلری میں بیٹھے ہیں اور میں لیڈر کی اجازت کے بغیر ایسا نہیں کر سکتا۔

تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ نے وزیر اعظم کے خطاب کے بعد مسئلہ کشمیر پر پیپلز پارٹی کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور 3مرتبہ کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں بہت اچھی تقریر کی او رہم اس کی ستائش کرتے ہیں لیکن انہیں چاہیے تھا کہ وہاں کو بھارتی ایجنٹ’’کلبھوشن یادیو‘‘ کا بھی حوالہ دیتے ۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اب میری اور وزیر اعظم کی عمر کافی ہو گئی ہے اور ہم ایسے جوش سے خطاب نہیں کر سکتے جیسے 30 سے 35 سال پہلے کرتے تھے لیکن خواجہ آصف آج بھی جذبات میں ایسی بات کرتا ہے جس پر شور مچ جاتا ہے اور اخبارات میں ہیڈ لائن بنتی ہے۔

جب وہ اپنی تقریر میں ’’کلبھوشن ‘‘ کا نام بھولے تو اعتزاز احسن اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انہیں لقمہ دیا کہ آپ صحیح نام لیں ۔ کشمیری حریت پسند رہنما مظفر برہانی وانی کے نام کے ساتھ بھارتی ایجنٹ کا نام مت ملائیں جس پر انہوں نے معذرت کی اور کہا کہ اگر اسحاق ڈار نام ہوتا تو مجھے یاد رہتا۔ خورشید شاہ کی تقریر سے قبل وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایوان سے اٹھ کر اپنے چیمبر میں چلے گئے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے اور خورشید شاہ کے درمیان اختلافات ختم نہیں ہوئے