بھارت سے تصادم کی صورت میں پاکستان ایٹم بم استعمال کرنے سے گریزنہیں کرے گا ،مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ اور دنیا کا ضمیر جنجھوڑنا پڑے گا،پوری دنیا میں بدامنی ہے ،آگ اورخون کا کھیل کھیل کراسلامی دنیا کو تباہ کیا جارہا ہے، اقوام متحدہ روکنے میں ناکام ہے،بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کے باوجود وہاں پر خطاب کرتاہے، قوم وزیراعظم کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، پوری پارلیمنٹ نے کشمیر ی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ،کشمیر پر دنیا کا ضمیر خراٹے مار رہا ہے، اس کو ابھی تک جھنجوڑنے میں ناکام رہے ہیں،بھارت سندھ طاس معاہدہ ختم کرکے ملک کو بنجر کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، اس کے خلاف جامع حکمت عملی بنائی جائے، پوراپاکستان مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارحیت کے خلاف وزیراعظم کے شانہ بشانہ ہے ،بھارتی جارحیت کی صورت میں قوم فوج کی پشت پر کھڑی ہوکر ملک کا دفاع کر یگی

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

بدھ 5 اکتوبر 2016 21:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیراور پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ اور دنیا کا ضمیر جنجھوڑنا پڑے گا،پوری دنیا میں بدامنی ہے اور خون اور آگ کا کھیل کھیلا جارہا ہے اسلامی دنیا کو تباہ کیا جارہا ہے اقوام متحدہ اس کو روکنے میں ناکام ہے،بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کے باوجود وہاں پر خطاب کرتاہے،پوراپاکستان مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارحیت کے خلاف وزیراعظم کے شانہ بشانہ ہے اور بھارتی جارحیت کی صورت میں قوم فوج کی پشت پر کھڑی ہوکر ملک کا دفاع کر یگی،وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر فوکس کیا قوم وزیراعظم کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتی ہے،آج ساری پارلیمنٹ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں،کشمیری عوام کا خون ہی نہیں بہایا جارہا ہے وہ خوراک کی بھی قلت ہے،ہندوستان کی افواج کشمیر میں قتل عام میں مصروف ہے کیا ہمیں پوچھنے کا حق نہیں،کشمیر پر دنیا کا ضمیر خراٹے مار رہا ہے اس کو ابھی تک جھنجوڑنے میں ناکام رہے ہیں،بھارت سندھ طاس معاہدہ ختم کرکے ملک کو بنجر کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے اس کے خلاف جامع حکمت عملی بنائی جائے،بھارت سے تصادم ہوا اور ضرورت پڑی تو پاکستان ایٹم بم استعمال کرنے سے گریزنہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس وقت کی ضرورت ہے،ہندوستان لائن آف کنٹرول پر جارحیت کر رہا ہے اس کا مقابلہ بحیثیت ایک ہوکر دینا ہے،اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو جھنوجڑنا پڑے گا،پوری دنیامیں بدامنی ہے خون اور آگ کا کھیل کھیلا جارہا ہے،اسلامی دنیا کو برباد کیا جارہا ہے،اس کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ ناکام رہاہے،کشمیر کے علاوہ ان تمام مسائل اقوام متحدہ کو جھنجوڑنے کی ضرورت ہے۔

پوری دنیا میں بھارت کی تنقید کی جارہی ہے اس کے باوجود بھارت اقوام متحدہ میں خطاب کرتا ہے حالانہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتی ہے،کشمیری عوام کے حق خودارادیت کیلئے اقوام متحدہ کی قرارداد میں واضح ہیں۔اگر ثالثی کی بات کرتا ہے تو ہمیں تیار رہنے چاہیے،ہندوستان پر فورم سے فرار اختیار کر رہا ہے،اقوام متحدہ میں وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر فوکس کیا،قوم وزیراعظم کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،پوری پاکستانی قوم وزیراعظم کے شانہ بشانہ ہے،ہندوستان نے جارحیت کی تو ساری قوم فوج کی پشت پر کھڑی رہے گی اور ملک کا دفاع کرے گی،آج کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں،90 دن ہوچکے ہیں کشمیر میں کرفیو ہے،خوراک ناپید ہے،کشمیری عوام کا خون نہیں بہہ رہا بلکہ بھوک اور افلاس کا بھی شکار ہیں یہ ایک انسانی حقوق کا مسئلہ ہے،ہندوستان کی افواج کشمیر میں قتل عام کر رہی ہے کیا ہمیں پوچھنے کا حق نہیں کہ آپ اڑی حملے پر مذمت چاہتے ہیں۔

کشمیر پر دنیا کا ضمیر ابھی تک خراٹے مارہا ہے اس کو ابھی تک جھنجوڑنے میں ناکام رہے ہیں،ارکان پارلیمنٹ اور باصلاحیت ریٹائرڈ سفارتکاروں کو دنیا بھر میں بھیجے جائیں اور وزیراعظم کا پیغام ملکوں کے وزیراعظم تک پہنچائے،امت مسلمہ کے مسائل کیلئے تمام مسلم ممالک کو یکجا کرنا چاہیے،پاکستان اسلام کے نظریہ پر بنا ہے،پاکستان امت مسلمہ کے اتحاد اور قیادت کی صلاحیت رکھتا ہے،او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے اور ان کو جھنجوڑا جائے،کشمیر کے مسئلہ پر عالمی فورم کی قراردادیں موجود ہیں بھارت اگر بات کرنے کیلئے تیارنہیں ہے تو ہمیں عالمی فورم پر جانا ہوگا،بھارت کے وزیراعظم سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے اس کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا،اس کے باوجود انتہائی ڈھٹائی کے سات بنجر کرنیکی دھمکی دی ہے اور معیشت تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے،اس کا سدباب کرنا چاہیے،ہندوستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے علاوہ دیگر مسائل پر جامع پایلسی بنانی چاہیے،دونوں ممالک فوجی تصادم کی پوزیشن میں نہیں ہے پاکستان کی بقاء کو خطرہ تو پاکستانی ایٹم بم یقیناً استعمال کرے گا وہ باکس میں بند رکھنے کیلئے نہیں بنایا گیا دنیا کو سوچنا چاہیے،نئی حکمت عملی کے تحت پالیسیاں بنائی جائیں اور ملک اور امت مسلمہ کا تحفظ دیا جائے جس طرح بھارت میں مسلم دشمنی کی بنیاد مودی نے الیکشن چنا اس طرح امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ مسلم دشمنی کی بنیاد پر الیکشن جیتنا چاہتا ہے،مسلم دوستی میں دنیا کہاں پہنچ گئی ہے،پاکستان میں کچھ قوتیں نمودار ہورہی ہیں وہ چین کے منصوبے پر اعتراضات اٹھا رہے ہیں اس کو تیزی سے مکمل کرکے اپنے اہداف حاصل کر سکیں اور دشمن کی سازشوں سے بچائیں،ہندوستان کی قوم آج متحد نہیں ہے،پاکستان ایک ہے اور آج کا پارلیمنٹ اس بات کا ثبوت دے رہا ہے۔