اگر مغربی روٹ پر کام شروع نہ کیا گیا تو اسے (ن) لیگ ، چائنہ کوریڈور کا نام دیکر اس کیخلاف تحریک شروع کرینگے،سینیٹر روزی خان کاکڑ

صوبے کو مزید لالی پوپ دینے سے مسائل بڑھیں گے ،وفاقی حکومت دانستہ طور پر صوبے کی عوام کو وفاق مخالف سوچ پر اکسا رہی ہے ، رہنماء پیپلز پارٹی بلوچستان

بدھ 5 اکتوبر 2016 21:02

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر روزی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ چائینز سفیر کے اس بیان کے بعد کہ اقتصادی راہداری میں کوئی مغربی روٹ شامل نہیں سے یہ بات بڑی واضح ہوگئی ہے کہ احسن اقبال اینڈ کمپنی وزیراعظم کی درپردہ حمایت پر گوادر کاشغر شاہراہ کے مغربی روٹ کو نظر انداز کرچکے ہیں ،صوبے کو مزید لالی پوپ دینے سے مسائل بڑھیں گے وفاقی حکومت دانستہ طور پر صوبے کی عوام کو وفاقی مخالف سوچ پر اکسا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے چینی سفیر کے بیان پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ بلوچستان میں واقع گوادر پورٹ سے عام بلوچستانی کو مستفید ہونے سے محروم رکھا جارہا ہے جبکہ حکمران جماعت اپنے ذاتی و سیاسی مفادات کے لیے اس منصوبے سے حاصل ہونے والے وسائل اپنے صوبے اور اپنے مفادات کے لیے خرچ کررہے ہیں جو کہ تمام اکائیوں اور اس کو مزید مستحکم بنانے کے نام پروفاقی سیاست کے نام نہاد دعویدارجماعت مسلم لیگ ن کا ملک دشمن سوچ کی عکاس ہے انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ صرف پنجاب کا احسن اقبال ملک کا سچا ترین انسان ہے اور ان کا ہر لفظ کسی مقدس کتاب میں تحریر الفاظ کے مانند ہیں جبکہ باقی ماندہ صوبوں کی سیاسی قیادت دروغ گوئی سے کام لے رہی ہے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اس ملک میں جو بھی شخص اپنے صوبے کی عوام کی حقوق کی بات کرے گا وہ احسن اقبال کو پسند نہ ہو تو ان کو غدار کا سرٹیفیکیٹ دیا جائیگا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام اکائیوں میں آباد لوگ احسن اقبال سے کئی زیادہ وطن عزیز سے محبت کرتے ہیں لیکن احسن اقبال اپنی ذاتی مفادات کی خاطر لوگوں کو وفاق سے بد ظن کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں جوکہ ان کی سب سے بڑی وطن دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام نے اپنی حقوق کی آواز اٹھانے کے لیے ایوانوں میں بھیجا ہے ان کی نمائندگی کو اپنے فرائض کا حصہ سمجھتے ہیں ان کی مفادات سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اگر مغربی روٹ پر کام شروع نہیں کیا گیا تو اس کو پاک چائنہ نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) و چائنہ کوریڈور کا نام دے کر اس کے خلاف تحریک شروع کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :