کراچی کو بہترین، سرسبز اور خوبصورت شہر میں تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

شہر کی خوشحالی ، پائیداری ، جامعیت اور سروس ڈلیوری پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے،اب کراچی کے پرانے علاقوں کو خوبصورت بنایا جا رہا ہے، اجلاس سے خطاب

بدھ 5 اکتوبر 2016 21:02

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ کراچی کو ایک بہترین، سرسبز اور خوبصورت شہر میں تبدیل کرنے کے لئے کوشاں ہیں اور انہوں نے شہر کی خوشحالی ، پائیداری ، جامعیت اور سروس ڈلیوری پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔ اور اب کراچی کے پرانے علاقوں کو خوبصورت بنایا جا رہا ہے تاکہ ان علاقوں میں بھی ہر ایک آدمی گھر خریدنے میں دلچسپی لے انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں ورلڈ بینک کے 82ملین ڈالرکے تعاون سے کراچی لیو ایبل ایمپرومنٹ پروجیکٹ کو حتمی شکل دینے کر اور شہر کے پرانے علاقوں کو بحال کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا۔

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) محمد وسیم اور انکی ٹیم ، پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی و دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی کو قومی معیشت میں ایک مرکزی حب کی حیثیت حاصل ہے جس کا جی ڈی پی میں 15سے 29فیصد حصہ ہے مگر اس کی معاشی ترقی باالخصوص شہر کے پرانے علاقے میں گزشتہ دو سالوں کے دوران رفتار بہت کم رہی ہے۔

اور یہ بہت تکلیف دہ ہے کہ کراچی گلوبل لیو ایبل انڈیکس میں دنیا کے 140اہم شہروں کی فہرست میں 134ویں نمبر پر ہے ۔ اسکی وجہ انفراسٹکچر میں گیپ ، بنیادی خدمات اور شہر کا ایک بڑا حصہ ابھی تک غیر ترقی یافتہ ہونا اور تاریخی ورثوں کی ابتر حالت اور علاقے سر سبز نہیں ہونا ہے ۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ورلڈ بینک نے کراچی سٹی ڈائیگنوسٹک (KCD) کے لئے تکنیکی مدد فراہم کی تھی۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) محمد وسیم نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی رہنمائی کے تحت پاکستان چوک سے ایمپریس مارکیٹ اور کورنگی و ملیر اضلاع کے علاقوں کی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چوک کے علاقوں ، ایمپریس مارکیٹ کی فٹ پاتھوں کو بہتر بنایا جائیگا اور وہاں پر پیدل چلنے والوں بشمول معزور افراد کے لئے رسائی ہوگی۔

ان علاقوں میں موجود پارکوں کو بحال کیا جائیگا اور فرنیچر مثلاً بینچ وغیر ہ نصب کی جائینگی گلیوں کو اسٹریٹ لائٹ سے مزین کیا جائیگا اور کھلی تاروں کو ڈھکا جائیگا اور تاریخی عمارتوں کو بحال کیا جائیگا۔ کورنگی ملیر کے علاقوں کی بحالی کے حوالے سے محمد وسیم نے کہا کہ قائد آباد سے اسٹیل مل جنکشن ، نواب صدیق علی خان روڈ سے لسبیلہ تا انڈر پاس، سنگر چورنگی سے یونس چورنگی تا اسپتال چورنگی تک سڑک ، کھوکھرا پار روڈ سے سعود آباد تا ندی اور ملحقہ سڑکیں، کورنگی میں مختلف سڑکیں، سائیٹ ایونیو تا پراچہ چوک تا حبیب بینک چورنگی ، جنرل ٹائر روڈ سے ٹیکسٹائل مل تا گلوبل ٹیکسٹائل ملز لانڈھی ، بہادر یار جنگ روڈ تا ڈسٹرکٹ کورنگی اور عظیم پورہ تا شاہراہ الطاف، شاہ فیصل زون تک سڑکوں کو دوبارہ تعمیر اور اپ گریڈ کیا جائیگا۔

واضح رہے کہ منصوبے کی تخمینی لاگت 80ملین ڈالر ہے جس میں سے سندھ حکومت 20فیصد برداشت کریگی جبکہ 80فیصد اخراجات کے لئے فنڈز ورلڈ بینک فراہم کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پیکج کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 10بلین روپے کے کراچی پیکج کے تحت منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور انہیں بتایا گیا کہ اس پر اکتوبر سے کام شروع ہونا ہے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ان پر اکتوبر یعنی آج سے کام شروع ہوجانا چاہیے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی تاخیر کسی صورت میں بھی برداشت نہیں کی جائیگی۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ تمام کی تمام 18اسکیمیں کام شروع کرنے کے حوالے سے حتمی مرحلے میں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 1.6بلین روپے کی اسکیمیں وزیراعلیٰ سندھ کی خصوصی گرانٹ کے تحت شروع کی گئیں ہیں اور کلفٹن تا صدر بشمول ریڈ زون ایریا ، سڑکوں کی دوبار ہ تعمیر اور اپ گریڈ کا کام ہنگامی بنیادوں پر کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ پروجیکٹ ڈائیریکٹر کو ہدایت کی کہ وہ بشمول فٹ پاتھوں کی خوبصورتی و بحالی کا کام ایک ماہ میں مکمل کریں۔

متعلقہ عنوان :