وزیراعظم محمد نواز شریف نے بیلارس کے تاجروں اور صنعت کاروں کو سرمایہ کار دوستانہ اور ترقیاتی پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیدی

حکومت ترقیاتی پالیسیوں کے تسلسل اور اداروں کے استحکام کے ذریعے تیزی کے ساتھ ترقی کرنے کے اہداف پر عمل پیرا ہے، پاکستانی سٹاک ایکسچینج تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ تین سالہ پروگرام کامیابی سے مکمل کیا، اقتصادی بحالی کے ساتھ ساتھ شرح نمو میں اضافہ کیا، تقریباً 15 سال میں ملک کی تاریخ میں افراط زر کی شرح 3 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے،2018ء میں مزید 10 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی وزیراعظم محمد نواز شریف کا چوتھے پاکستان بیلارس انوسٹمنٹ اینڈ بزنس فورم سے خطاب

بدھ 5 اکتوبر 2016 19:15

اسلام آباد ۔ 5 اکتوبر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے بیلارس کے تاجروں اور صنعت کاروں کو سرمایہ کار دوستانہ اور ترقیاتی پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ہے جو مختلف شعبوں میں زبردست سرمایہ کاری کے ساتھ اسے قانونی تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت ترقیاتی پالیسیوں کے تسلسل اور اداروں کے استحکام کے ذریعے تیزی کے ساتھ ترقی کرنے کے اہداف پر عمل پیرا ہے۔

بدھ کو یہاں چوتھے پاکستان بیلارس انوسٹمنٹ اینڈ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت تیز رفتار بنیادوں پر بڑے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں بھی مدد دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں جب اقتدار سنبھالا تو تین بڑے چیلنجز درپیش تھے جن میں بجلی کی قلت‘ دہشت گردی اور معاشی چیلنجز شامل تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے بیروزگاری اور غربت کے خاتمے کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں۔

پاکستانی سٹاک ایکسچینج تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ تین سالہ پروگرام کامیابی سے مکمل کیا، اقتصادی بحالی کے ساتھ ساتھ شرح نمو میں اضافہ کیا۔ تقریباً 15 سال میں ملک کی تاریخ میں افراط زر کی شرح 3 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی اخراجات اور بجٹ خسارہ میں کمی کی گئی اور ملک کی شرح نمو 4 فیصد کی اوسط سطح پر آ گئی جبکہ موجودہ سال میں یہ 4.7 فیصد ہو جائے گی جبکہ انٹرسٹ ریٹ بھی 40 سالوں میں کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔

وزیر خزانہ نے بالخصوص برآمدات کے فروغ کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں طویل المدت منصوبے شروع کئے ہیں۔ انہوں نے بیلارس کے صدر اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ وہ سرمایہ کاری کے لئے دستیاب سہولیات اور مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آزادانہ سرمایہ کاری کا نظام اور بڑھتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ موجود ہے۔

سرمایہ کار پالیسی ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یکساں سہولت فراہم کرتی ہے۔ سرمایہ کاری کو قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ دونوں ممالک کے لئے سودمند ہے۔ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 46 ارب ڈالر کے تاریخی منصوبہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم وسطی ایشیاء کو جنوبی ایشیاء سے ملا رہے ہیں۔ انہوں نے توانائی کے شعبہ میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء میں مزید 10 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی، کاسا 1000 منصوبے سے ترکمانستان سے براستہ افغانستان پاکستان گیس آئے گی۔ توانائی ترقی کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے‘ ہم نجی شعبہ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں‘ نجی شعبہ ترقی کا بڑا ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں تاجروں کو سازگار ماحول فراہم کیا ہے۔ انہوں نے خطے کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور ہم خطے کے تمام ممالک اور دنیا کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔ امن سے ہی خوشحالی آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی پبلی کیشنز اور ریٹنگ کمپنیوں نے بھی حکومت کے معاشی اور ترقیاتی پروگراموں کو سراہا ہے اور برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافہ کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت طویل المدت پالیسیوں کے ذریعے توانائی کے شعبہ میں بھی کام کر رہی ہے اور ان پالیسیوں کے نتیجہ میں 20 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی جس میں سے 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی 2018ء کے اختتام تک حاصل ہوگی اور اس سے بجلی کی قلت ختم ہو جائے گی۔ سرمایہ کار دوستانہ پالیسیوں کے نمایاں پہلوؤں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 100 فیصد غیر ملکی ایکویٹی اور 100 فیصد سرمایہ کی واپسی‘ منافع کی اجازت دی گئی ہے اور حکومت ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مساوی حیثیت دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ خوشحالی اور وسیع تر رابطے کے لئے 46 ارب ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی یکجہتی‘ بیلارس کے سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کے بے مثال مواقع فراہم کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سودمند صورتحال کے ساتھ بیلارس اور پاکستان کے سرمایہ کار دونوں ممالک کے دوستی کے رشتوں کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فورم کا انعقاد سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیلارس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے کہا کہ وہ بہترین مہمان نوازی پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے باہمی تعاون سے خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ بیلارس تجارت کے لئے یورپ کی طرف راستہ فراہم کرتا ہے۔ ہم بیلارس میں صنعتی شعبے کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرمایہ کار بیلارس میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی کوریڈور خطے کے لئے ایک اہم منصوبہ ہے۔ پاکستانی صنعت کار بالخصوص بیلارس کی بھاری مشینری سے استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبہ میں بھی مزید تعاون کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان بیلارس دوستانہ تعلقات کو معاشی تعلقات میں بدل رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔