بے روزگاری اور غربت کے خلاف جنگ ٹینکوں اور بارود سے نہیں لڑی جاسکتی،جس زمین میں بارود بویا جائے وہاں پھول نہیں کھل سکتے ، مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ، بھارتی رویے کے باعث خطے کا امن خطرے میں ہے، کشمیر مسلسل ا ٓتش فشاں کی طرح سلگ رہا ہے،بھارت ظالمانہ کارروائیوں سے کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم نہیں رکھ سکتا ،برہان وانی کشمیر انتفادہ علامت ، ان کی شہادت تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی ،بھارت مسئلہ کشمیر کی توجہ دنیا سے ہٹانے کیلئے الزام تراشی پر اتر آیا ہے، کشمیر کے معاملے پر حکومت سفارتی محاذ پر سرگرم ہے،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیر کے مسئلے کے حوالے سے کئے گئے وعدے پورے کرے،مقبوضہ کشمیر میں زخمیوں کی طبی امداد کی جائے، مظا لم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں ، ملک میں کوئی حزب اختلاف ہے نہ حزب اقتدار،پاکستان کے دفاع کیلئے ہم سب صرف اور صرف پاکستانی ہیں ،وطن کی حرمت کا قرض چکانے کیلئے ایک لمحے کی بھی تاخیر نہیں کرینگے ، ہماری امن کی خواہش کو پروقار خودمختار قوم کی خواہش سمجھا جائے،کسی کی دھونس کو خاطر میں نہیں لائیں گے،ہم جنگ کے خلاف ہیں اور خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں

وزیراعظم محمدنوازشریف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

بدھ 5 اکتوبر 2016 18:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتاہے ، بے روزگاری اور غربت کے خلاف جنگ ٹینکوں اور بارود سے نہیں لڑی جاسکتی،،غربت اور بے روزگاری آگ اور خون کے کھیل سے ختم نہیں ہوتی جس زمین میں بارود بویا جائے وہاں پھول نہیں کھل سکتے،بھارتی رویے کے باعث خطے کا امن خطرے میں ہے، کشمیر مسلسل ا ٓتش فشاں کی طرح سلگ رہا ہے،بھارتظالمانہ کارروائیوں سے کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم نہیں کر سکتا نہ ہی تحریک آزادی کشمیر کو روکا جاسکتاہے ،برہان وانی کشمیر انتفادہ علامت ، ان کی شہادت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی ،بھارت مسئلہ کشمیر کی توجہ دنیا سے ہٹانے کیلئے الزام تراشی پر اتر آیا ہے، کشمیر کے معاملے پر حکومت سفارتی محاذ پر سرگرم ہے،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیر کے مسئلے کے حوالے سے کئے گئے وعدے پورے کرے،مقبوضہ کشمیر میں زخمیوں کی طبی امداد کی جائے، مظا لم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں،اقوام متحدہ کو چار نکات پیش کئے،انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو خط لکھے ، ملک میں کوئی حزب اختلاف ہے نہ حزب اقتدار،پاکستان کے دفاع کیلئے ہم سب صرف اور صرف پاکستانی ہیں ،وطن کی حرمت کا قرض چکانے کیلئے ایک لمحے کی بھی تاخیر نہیں کرینگے ، ہماری امن کی خواہش کو پروقار خودمختار قوم کی خواہش سمجھا جائے،کسی کی دھونس کو خاطر میں نہیں لائیں گے،ہم جنگ کے خلاف ہیں اور خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو یہاں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ایل اوسی پر بھارتی جارحیت پر غور کے لئے بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔وزیراعظم نے کہاکہ تمام رہنماؤں کو معلوم ہے کہ مشترکہ اجلاس بلانے کافیصلہ ں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ایل اوسی پر بھارتی جارحیت پر غور کے لئے کیاگیا ۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر مسلسل ا ٓتش فشاں کی طرح سلگ رہا ہے،بھارت کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم نہیں کر سکتا،برہان وانی کی شہادت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی۔

معصوم لوگوں کے چہرے مسخ کرنے سے تحریک کا راستہ نہیں روکا جاسکتا، اقوام متحدہ کی قراردادیں آج بھی ایجنڈے پر موجود ہیں، کشمیریوں کے خون نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 7 لاکھ بھارتی قابض فوج کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہ جا سکا، آج ہم پھر کشمیریوں کی ا ٓزادی کے عزم کااعادہ کرتے ہیں، کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ بھارت عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں سے کشمیریوں کو محروم نہیں کر سکتا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیر سے متعلق کیے گئے وعدوں کو پورا کرے، کشمیریوں کی جاری آزادی کی تحریک کو بھارتی فوج روک نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں،ہم نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو خطوط لکھے ، پاکستان کے دفاع کے لیے ہم صرف اورصرف پاکستانی ہیں،کشمیرسمیت تمام معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں،کسی کی دھونس کو خاطرمیں نہیں لائیں گے۔

وزیر اعظم نوازشریف نے یہ بھی کہا کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں،خطے میں پائیدارامن چاہتے ہیں،بے روزگاری اورغربت کے خلاف جنگ بارود سے نہیں لڑی جاسکتی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی حکمرانوں کی خواہش ہے کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں مقابلہ ہو تو یہ کام بارود، آگ اور خون کے ذریعے ممکن نہیں،جن کھیتوں میں بارود بویا جائے وہاں پھول نہیں کھلتے، بے روزگاری اورغربت کے خلاف جنگ بارود ، آگ اور خون کے ذریعے ممکن نہیں، اْن کی خواہش ہے کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں مقابلہ ہو لیکن بے روزگاری اورغربت کے خلاف جنگ بارود سے نہیں لڑی جاسکتی۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری سردھڑ کی بازی لگا کر تحریک آزادی کو چلا رہے ہیں ،وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک آزادی کی باگ ڈورکشمیری نوجوانوں کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ اہل کشمیر کے ساتھ پاکستان کا تاریخی رشتہ ہے، پاکستان کشمیریوں سے ہر قسم کا تعاون برقرار رکھے گا، آج ہم پھر کشمیریوں کی آزادی کے عزم کااعادہ کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا، ہم نے ہر ممکن کوشش کی بھارت مذاکرات کی میز پر آئے لیکن بھارت نے ہمیشہ مذاکرات کی بات کو مسترد کیا اور مذاکرات کی حوصلہ شکنی کی۔

کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے لیکن بھارت عالمی برادری سیکیے گئے وعدوں سے کشمیریوں کو محروم نہیں کر سکتا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں 4 مطالبات رکھے، بھارتی جیلوں سے کشمیری قیدیوں کورہاکیاجائے، کشمیریوں پر عائد سفری پابندیاں ختم کی جائیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیر سے متعلق کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیرسمیت تمام معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں، ہم جنگ کے خلاف ہیں، خطے میں امن چاہتے ہیں، بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے، اڑی حملے کی ذمہ داری بغیرتحقیقات کے پاکستان پرڈال دی گئی۔ کسی کی دھونس کو خاطرمیں نہیں لائیں گے۔ ہم ہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف ہیں، ہم حقیقی معنوں میں عوام میں تبدیلی لانے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔