قومی اسمبلی اورسینیٹ نوازشریف کی جاگیرنہیں،کشمیرپالیسی پرمتحد ہیں۔بلاول بھٹو

کچھ لوگوں نے سیاسی فائدے کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا مشورہ دیا،پاکستان کے دشمن ہماری کمزوریاں دیکھ رہے ہیں،بھارت اس وقت بیک فٹ پرہے،الیکشن2018ء میں پیپلزپارٹی وزیراعظم ہاؤس میں جبکہ نوازشریف پاناما کی پاداش میں جیل میں ہونگے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کی پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 5 اکتوبر 2016 18:21

قومی اسمبلی اورسینیٹ نوازشریف کی جاگیرنہیں،کشمیرپالیسی پرمتحد ہیں۔بلاول ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05اکتوبر2016ء) :پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انشاء اللہ2018ء کے الیکشن میں پیپلزپارٹی وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی اور نوازشریف پاناما کی پاداش میں جیل میں ہونگے،کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ سیاسی فائدے کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کابائیکاٹ کریں،لیکن قومی اسمبلی اور سینیٹ نوازشریف کا نہیں ہے،کشمیر پالیسی پر ہم ایک ہیں،پاکستان کے دشمن اس وقت ہماری کمزوریاں دیکھ رہے ہیں،پاکستان کے پیغام سے بھارت اس وقت بیک فٹ پر ہے۔

انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا تھاکہ اے پی سی بلائی جائے۔جس پر وزیراعظم نے اے پی سی بلائی اور دنیا میں بڑا پیغام گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نوازشریف کو تجاویز دی تھیں کہ کشمیر پالیسی پر سیاست نہیں کھیلتے،کشمیر پالیسی پر ہم ایک ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اے پی سی میں دنیا کو پیغام دیا کہ ہم کشمیر ایشو پر ایک ہیں۔

ہم سب اس وقت اتحاد چاہتے ہیں۔پاکستان کے دشمن اس وقت ہماری کمزوریاں دیکھ رہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اقتصادی راہداری پیپلزپارٹی کا وژن تھا۔میاں صاحب آپ پنجاب کے نہیں پورے پاکستان کے وزیراعظم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں سندھ میں بھی تبدیلی لایا ہوں جلد پیپلزپارٹی میں‌بھی تبدیلی لاونگا۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کشمیر ایشو کے پیچھے پاناما کو چھپانا چاہتے ہیں۔لیکن انشاء اللہ2018ء کے الیکشن میں پیپلزپارٹی وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی اور نوازشریف پاناما کی پاداش میں جیل میں ہونگے۔