کشمیرکے معاملے پرکوئی سمجھوتانہیں ہوگا۔اپوزیشن لیڈر

اقوام متحدہ میں منظورہونیوالی قراردادوں پرعملدرآمد یقینی بنایاجائے،پاکستان7دہائیوں سے کشمیریوں کے حقوق کی جنگ لڑرہا ہے،پانچ ملکوں نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکارکردیا،یہ ہماری سفارتی کمزوری ہے۔سید خورشید شاہ کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 5 اکتوبر 2016 17:43

کشمیرکے معاملے پرکوئی سمجھوتانہیں ہوگا۔اپوزیشن لیڈر

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05اکتوبر2016ء) :قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ کشمیرکے معاملے پرکوئی سمجھوتانہیں ہوگا،اقوام متحدہ میں منظورہونیوالی قراردادوں پرعملدرآمد یقینی بنایاجائے،پاکستان 7 دہائیوں سے کشمیریوں کے حقوق کی جنگ لڑرہا ہے،پانچ ملکوں نے سارک کانفرنس میں شرکت سے انکارکردیا،یہ ہماری سفارتی کمزوری ہے۔

انہوں نے آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے مطالبے پرآج کا مشترکہ اجلاس رکھا گیااس کا میں‌کریڈٹ لینا چاہتا ہوں۔کشمیرکے معاملے پرکوئی سمجھوتانہیں ہوگا۔پاک بھارت جنگیں کشمیرکی وجہ سے لڑی گئیں۔اپوزیشن بھی اتنی ہی محبت وطن ہے جتنی حکومت کرتی ہے۔یہ دیکھنا ہوگا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کمزورکیوں ہے؟۔

(جاری ہے)

کبھی ہم کرکٹ ڈپلومیسی کے نذر ہوگئے کبھی آگرا میں فوٹو سیشن پرقربان ہوگئے۔ تاشقند میں کشمیرکامسئلہ حل ہوسکتاتھا۔ کمزورسفارتکاری سے ہم جیتی ہوئی جنگ ہارگئے۔ہمیں کمزورفیصلے نہیں کرنے چاہیے۔اقوام متحدہ میں وزیراعظم نوازشریف کی تقریربہت اچھی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اقوام متحدہ کی تقریرکے دوران وزیراعظم کو کلبھوشن یادیو کا معاملہ بھی اٹھانا چاہیے تھا جبکہ نوازشریف نریندرمودی کو پاکستانی معاملات میں مداخلت پرایکسپوز بھی کرتے۔

انہوں نے کہا کہ نہرونے خط لکھا کشمیر کی عوام کافیصلہ کشمیری عوام کی منشاکے مطابق ہونا چاہیے۔جواہرلال نہرونے آل انڈیاریڈیو میں بھی یہی بات دہرائی۔انہوں نے کہا کہ کب تک ہم کشمیر کشمیر کرتےرہینگے؟،کب تک ہماری سیاست کامحور کشمیر ہوگا؟