غیر ضروری رازداری ،یکطرفہ فیصلے سی پیک کو نقصان پہنچا رہے ہیں،شراکت داروں کو دھمکیاں دینے کے بجائے مطمئن کیا جائے،میاں زاہدحسین

بدھ 5 اکتوبر 2016 17:25

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ غیر ضروری رازداری اور یکطرفہ فیصلے پاکستان اور اس خطے کی تاریخ کے سب سے بڑے منصوبے کا مستقبل داؤ پر لگا سکتی ہے۔ اقتصادی راہداری کے روٹ اور دیگر پہلووں پر اعتراض کرنے والوں کو دھمکیاں دینے کے بجائے انھیں مطمئن کیا جائے تاکہ یہ منصوبہ بروقت مکمل ہو کر ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے۔

چھوٹے صوبوں کو اس منصوبے کے فوائد سے آگاہ کیا جائے اور جتنی جلدی ممکن ہو انکے تحفظات دور کیئے جائیں۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ عالمی کسادبازاری اور بے روزگاری کے اس دور میں اقتصادی راہداری کے ذریعے سات لاکھ آسامیاں پیدا ہونگی جبکہ سالانہ شرح نمو میں دو سے ڈھائی فیصد اضافہ ہو گا ۔

(جاری ہے)

یہ منصوبہ ملکی جی ڈی پی کے سترہ فیصد کے برابر ہے جسکی نظیر ملکی تاریخ میں نہیں ملتی تاہم اسکی تکمیل کیلیئے دوست ملک چین کی حکومت اور کمپنیوں کا اطمینان ضروری ہے جنھیں ہم آپس کی ناچاقیوں کے سبب ہر ممکن طریقے سے پریشان کر رہے ہیں۔

ہمارے سیاستدانوں اور دانشور وں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ چینیوں کی برداشت کی بھی ایک حد ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے حالیہ آل پارٹیز کانفرنس میں اس منصوبہ کے مغربی روٹ کا معاملہ اٹھانا صورتحال کی سنگین نوئیت کا اندازہ لگانے کیلیئے کافی ہے۔بلوچستان میں بھی اس منصوبے سے مقامی افراد کو ملنے والے فوائد کے بارے میں مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں جنکا فوری اور قائل کرنے والا جواب نہ دیا گیا تو صورتحال مزید خراب ہو گی جس کا سارا فائدہ اقتصادی راہداری کے دشمنوں کو پہنچے گا۔

انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ماضی میں کئی بار مغربی روٹ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا ہے مگر زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے جس سے مسائل جنم لے رہے ہیں جبکہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار ہراساں ہو رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :