ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے 65 ممالک کی ساڑھے چار بلین آبادی کے لوگ خوشحال ہونگے‘منصوبے کے تحت ٹریڈ کاریڈورز کی تشکیل سے علاقے میں اڑھائی ٹریلین ڈالر کی معاشی سرگرمیاں حرکت میں آئیں گی‘منصوبہ کے تحت بالٹک سی اور بحر الکاہل بھی فری ٹریڈ کیلئے سڑکوں اور ریلوے لائنوں کے ذریعے مربوط ہو جائیں گے،پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے صدرشاہ فیصل آفریدی کی گفتگو

بدھ 5 اکتوبر 2016 17:15

لاہور۔5 اکتوبر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 اکتوبر- 2016ء ) پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا ہے کہ” ون بیلٹ ون روڈ “منصوبے سے 65 ممالک کی ساڑھے چار بلین کی آبادی کے لوگ خوشحال ہونگے‘منصوبے کے تحت ٹریڈ کاریڈورز کی تشکیل سے علاقے میں اڑھائی ٹریلین ڈالر کی معاشی سرگرمیاں حرکت میں آئیں گی‘منصوبہ ایک طرف میری ٹائم سلک روڈ اور دوسری طرف سلک روڈ اکنامک بیلٹ سے جڑا ہوا ہے جس کے تحت بالٹک سی اور بحر الکاہل بھی فری ٹریڈ کیلئے سڑکوں اور ریلوے لائنوں کے ذریعے مربوط ہو جائیں گے، ”اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔

(جاری ہے)

5 اکتوبر- 2016ء“ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین باہمی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے نئی عالمی معیشت تشکیل دے رہا ہے جس کا بہترین ہمسایہ ملک اور ترقیاتی پارٹنر ہونے کی وجہ سے پاکستان کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا ،ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سب سے بڑا پراجیکٹ ہے جو علاقے میں باہمی بقاء کو فروغ دینے کی ایک مضبوط بنیاد ثابت ہو گا،انہوں نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے تحت چین ایشیائی علاقے میں خطیر سرمایہ کاری کر رہاہے جس سے علاقے میں موجود تمام ممالک بالخصوص پاکستان کو گراں قدر تجارتی اور معاشی فوائدحاصل ہوں گے،علاقے کے 65 ممالک میں موجود تقریبا ساڑھے چار بلین کی آبادی کے لوگ خوشحال ہونگے کیونکہ اس منصوبے کے تحت علاقائی معیشتوں کو ترقی دینے کیلئے متعدد ٹریڈ کاریڈورز تشکیل دئیے جا ر ہے ہیں جن سے علاقے میں اڑھائی ٹریلین ڈالر کی معاشی سرگرمیاں حرکت میں آئیں گی ،شاہ فیصل آفریدی نے بتایا کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے تحت چین ایشیا ء،یورپ اور افریقہ کے ممالک کے ساتھ زمینی راستے استوار کرے گا جس کیلئے ان علاقوں میں انفراسٹرکچر کی جدید سہولتیں اور خطیر سرمایہ کاری آئے گی،انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ایک ایسا چوراہا ہو گا جو سلک روڈ اکنامک بیلٹ کے ذریعے شمال میں سلک روڈ اکنامک بیلٹ سے جڑا ہو گا اور جنوب میں 21ویں صدی کی میری ٹائم روڈ سے منسلک ہو گا،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے دعوے دار کسی ملک نے پاکستان میں چین جتنی کثیر سرمایہ کاری نہیں کی ،انہوں نے اس ضمن میں حکومت پاکستان کی حکمت عملی کو سراہا اور کہا کہ مذکورہ چینی سرمایہ کاری کو عمل میں لانے کیلئے حکومت پاکستان نے خطے میں بحالی امن کیلئے جو کوششیں کی ہیں اس سے چین کا اعتماد مضبوط ہو اہے تاہم حکومت کو چاہئے کہ وہ مذ کورہ منصوبے کے ثمرات عوامی سطح تک پہنچانے کیلئے مقامی کاروباری برادری کے قائدین کو اس منصوبے میں شامل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :